اکیس اپریل کو چینی ریاستی کونسل اور وزیر خارجہ وانگ ای نے جرمن وزیر خارجہ ہییکو جوزف ماس کے ساتھ ویڈیو کے ذریعے مشاورت کی۔وانگ ای نے کہا کہ گزشتہ سال سے چین-جرمنی تعلقات میں عمومی طور پر استحکام رہا ہے ۔ انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ چین اور جرمنی کو حقیقی کثیر الجہتی کو برقرار رکھنا چاہئیے، اقوام متحدہ اور بین الاقوامی معاملات میں مواصلات اور باہمی تعاون کو مضبوط بنانا چاہئیے۔ چین نئی گروہی تصادم ،”چھوٹے حلقوں” یا “نئی سرد جنگ” میں شامل ہونے کی مخالفت کرتا ہے۔
ہییکو جوزف ماس نے کہا کہ جرمنی چین کےساتھ تعلقات پر بڑی توجہ دیتا ہے۔ جرمنی دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات کے قیام کی پچاسویں سالگرہ کے موقع پر دو طرفہ تعلقات کو مزید آگے بڑھانا چاہتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ، فریقین نے ایران، افغانستان، میانمار سمیت دیگر باہمی دلچسپی کے عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ جاپان کے ایٹمی گندے پانی کا ذکر کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے کہا کہ جاپان نے نہ تو بین الاقوامی برادری اور اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کی ہے اور نہ ہی محفوظ طریقوں کا انتخاب کیا ہے، بلکہ یکطرفہ طور پر گندے پانی کے سمندر میں اخراج کا انتخاب کیا ہے۔ جاپان کو اس مسئلے سے سنجیدگی سے نمٹنا چاہئیے۔