چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے بائیس تاریخ کو رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ جاپان کو فوکوشیما جوہری آلودہ پانی سے نمٹنے کے لیے کھلی شفافیت کے اصول پر عمل پیرا رہنا چاہئے ۔ اس بات کو یقینی بنایا جانا چاہئے کہ بین الاقوامی برادری خاص طور پر جاپان کے ہمسایہ ممالک اورمتعلقہ بین الاقوامی تنظیمیں اپنے دائرہ کار کے تحت سائنسی جائزے میں وسیع پیمانے پر شرکت کرسکیں ۔ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل گروسی نے 20 تاریخ کو کہا کہ وہ فوکوشیما جوہری آلودہ پانی کی نکاسی کے موضوع پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ایک تکنیکی ٹیم جاپان بھیجنے کا ارادہ ہ رکھتے ہیں ۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ جنوبی کوریائی ماہرین جوہری آلودہ پانی کی نکاسی کی نگرانی کے لیے بین الاقوامی معائنہ ٹیم میں شریک ہوں گے ۔ وانگ وین بین نے اس حوالے سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتےہوئے مذکورہ بالا باتیں کیں ۔ انہوں نے کہا کہ جاپان کا یہ عمل پوری دنیا کی ماحولیاتی سلامتی اور مختلف ممالک کے عوام کی صحت وسلامتی سے تعلق رکھتا ہے اس لیے جاپان کے ہمسایہ ممالک سمیت دیگر ممالک کی اس میں مکمل شمولیات نہایت ضروری ہے ۔