چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤلی جیان نے سولہ تاریخ کو معمول کی پریس کانفرنس میں سنکیانگ کے حوالے سے چین کے موقف پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سنکیانگ دنیا کے تمام ممالک کے عوام کے دورہ سنکیانگ کا خیر مقدم کرتا ہے ۔ چند روز قبل ، ہانگ کانگ کے اخبار ” ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ ” نے ” ایک مضمون شائع کیا، جس کا عنوان تھا،”چین میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے وہ حقائق جو مغرب نے آپ کو نہیں بتائے”۔مضمون میں نشاندہی کی گئی ہے کہ مغرب نے چین میں انسداد دہشت گردی کے شعبے میں حاصل کردہ کامیابیوں کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا اور سنکیانگ میں نام نہاد “نسل کشی” کے بہانے سے چین کو بدنام کرنے کی کوشش کی۔ اس کے علاوہ چین کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو نقصان پہنچانے اور ان کوششوں کی عالمی حیثیت کو نقصان پہنچانے کے لئے “مشرقی ترکستان موومنٹ” کو دہشت گرد تنظیموں کی عالمی فہرست سے بھی خارج کرنے کی کوشش کی گئی۔ مضمون میں مغرب سے اپنے رویے پر غور کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ چاؤ لی جیان نے اس حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ” ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ “کے مضمون میں چین کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو معروضی طور پر بیان کیا گیا ہے اور انسداد دہشت گردی کے معاملات پر امریکہ اور مغرب کے کھلے دوہرے معیار کو بے نقاب کیا گیا ہے۔اس موقع پر انہوں نے سنکیانگ کے حوالے سے سی جی ٹی این کی جانب سے پیش کردہ دستاویزی فلم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس فلم میں سنکیانگ کے دس سے زائد عام شہریوں کی کہانیاں دکھائی گئی ہیں ۔ اس سے ناظرین کو ایک حقیقی سنکیانگ دکھایا گیاہے جو مغربی میڈیا کے نقطہ نظر سے بالکل مختلف ہے۔