چین کا بائیو سیفٹی کے میدان میں قانون سازی کو مضبوط بنانے کے لیے اقدام

0

15 اپریل 2021 کو چین میں چھٹا نیشنل سیکیورٹی ایجوکیشن ڈے منایا جا رہا ہے جبکہ اسی روز سے بائیو سیفٹی قانون بھی باضابطہ طور پر نافذالعمل ہو چکا ہے۔ مجموعی طور پر قومی سلامتی کے ایک اہم  جزو کے طور پر بائیو سکیورٹی کی اہمیت ہے۔ 

چین میں بائیو سیفٹی کے میدان میں پہلے قانون کی حیثیت سے یہ ضابطہ موجودہ وبا کی روک تھام اور کنٹرول ، بائیوٹیکنالوجی کی ترقی ، لیبارٹری تحفظ ، انسانی جینیاتی وسائل اور حیاتیاتی وسائل کی حفاظت ، نامانوس جنس کے حملے اور حیاتیاتی تنوع، مائکروبیل مزاحمت ، بائیو دہشت گرد حملوں اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے خطرات جیسے آٹھ بڑے خطرات سے نمٹنے میں رہنمائی فراہم کرتا ہے ۔اس پیش رفت سے چین کی جانب سے بائیوسیفٹی کو یقینی بنانے کے لیے دفاع کی ایک مضبوط قانونی لکیر قائم کر دی گئی ہے۔

حالیہ برسوں میں  سارس ، ایوین فلو  ، افریقی سوائن بخار  سے لے کر موجودہ کووڈ-۱۹  وبا تک چین کی بائیو سکیورٹی کو ہمہ جہت چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔  اسی باعث بائیوسفیٹی قانون میں ایک خاص باب تشکیل دیا گیا ہے تاکہ نئے اور غیر متوقع متعدی امراض ، جانوروں اور پودوں سے وابستہ وبا کی روک تھام اور ان کے کنٹرول سے متعلق واضح دفعات مرتب کی جاسکیں ، اور لوگوں کی صحت و سلامتی ، معاش ، فلاح و بہبود کو یقینی بنانے اور اُن کے تحفظ کے لیے  قانون کی حکمرانی کو استعمال کیا جائے۔ 

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here