چینی وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان نے آٹھ تاریخ کو منعقد رسمی پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکہ کو تائیوان کے مسئلے کی انتہائی حساسیت سے پوری طرح آگاہ ہونا چاہئے ، اور امریکہ “آخری حد عبور کرنے” یا “آگ سے کھیلنے” کی خطرناک کوششیں نہ کرے۔سات تاریخ کو امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے کہا کہ آبنائے تائیوان میں چین کے مسلسل “دھمکی آمیز” رویے پر امریکہ کو سخت تشویش ہے۔ امریکہ کے پاس کسی بھی طاقت یا “جبر”، جو تائیوان کی سلامتی کو خطرے میں ڈال سکتا ہے، کا جواب دینے کی صلاحیت ہے۔ اسی روز، امریکی بحریہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائیر”میک کین” اس دن معمول کے مطابق آبنائے تائیوان کے راستے سےگزرا۔ امریکی بحریہ بین الاقوامی قانون کے مطابق جہاں بھی چاہے جاسکتی ہے۔ اس حوالے سے چاؤ لی جیان نے کہا کہ امریکہ نے غلط دعویٰ کیا ہے کہ چین نام نہاد “دھمکیوں” اور “جبر” میں مصروف ہے۔ جبر کا یہ نام نہاد تاج یقیناً چین کے سر نہیں ہے۔چاؤ لی جیان نے پرزور الفاظ میں اعادہ کیا کہ چین نے کبھی کسی کو ڈرانے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا، اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی حقیقت ہے کہ چین کسی کی دھمکیوں سے خوف زدہ نہیں ہوتا۔ چین اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے کا پختہ عزم اور ضروری صلاحیت رکھتا ہے۔ امریکہ کو آبنائے تائیوان کے مسئلے کی انتہائی حساسیت سے پوری طرح آگاہ کرتے ہوئے اس سے مناسب طور پر نمٹنا چاہئیے۔