امریکہ کے بڑے بڑے شہروں میں ایشیائی نژاد باشندے اپنے ساتھ روا رکھے جانے والے امتیازی سلوک پر نالاں نظر آتے ہیں۔ اس حوالے سے آئے روز احتجاجی مظاہرے منعقد کئے جاتے ہیں۔ چار اپریل کو سان فرانسسکو میں شہریوں کی ایک بڑی تعداد “ایشیائی نژاد باشندوں سے نفرت ” کے خلاف ایک مظاہرے میں شریک ہوئی۔سان فرانسسکو شہر کی سپریم کورٹ کی جج جولی تانگ نے کہا کہ میں اس ملک میں ۵۳ سالوں سے رہائش پذیر ہوں۔مجھے کبھی بھی ایسی بحرانی کیفیت محسوس نہیں ہوئی ہے۔ مجھے اپنی ذاتی حفاظت سے متعلق خطرات لاحق ہیں اور اب یہاں مجھ سمیت تمام ایشائی شکل و شباہت والوں کو ذاتی سلامتی سے متعلق خطرات درپیش ہیں۔مظاہرے کے منتظمین نے اس موقع پر لوگوں کو مختلف حملوں سے بچاؤ کی دفاعی صلاحیتیں سکھائیں اور نسلی امتیاز کا بہادری سے مقابلے کرنے کی ترغیب اور حوصلہ افزائی کی۔احتحاج کے منتظم اور مارشل آرٹس کوچ ہڈسن لیاؤ نے بتایا ہے کہ ہمارے پاس پالیسی کی بہتری اور سیاستدانوں کے ردعمل کا انتظار کرنے کا وقت نہیں۔ تاہم اس حوالے سے طویل مدتی اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایشیائی نژاد بزرگوں کو سٹرک پر چلتے وقت حملوں کے خطرات کا سامنا ہے۔اب ایشیائی نژاد باشندوں کے ساتھ بات چیت کرنا ضروری ہو چکا ہے۔