امریکہ دنیا میں کووڈ-۱۹ کے سب سے زیادہ مصدقہ کیسز اور اموات کی سب سےبڑی تعداد والا ملک ہے،امریکہ میں 2020 کے دوران ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں رپورٹ

0

 چین کی ریاستی کونسل کے پریس دفتر نے چوبیس مارچ کو امریکہ میں 2020 کے دوران ہونے والی انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں رپورٹ جاری کی، جس کےمطابق امریکہ  دنیا کی 5 فیصد سے بھی کم آبادی کا ملک ہے لیکن اس میں کووڈ-19 کےمصدقہ کیسز کی تعدادپوری دنیا کی تعداد کاایک چوتھائی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد کل اموات کا پانچواں حصہ ہے۔ مارچ دو ہزار اکیس تک اس وائرس  کے مصدقہ کیسز کی کل تعداد تین کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے۔ 
چار قسم کے گروہ انسداد وبا کے دوران امریکی حکومت کی ناقص کارکردگی کا “شکار” رہے ہیں. 
بزرگ— امریکہ میں نرسنگ ہومز جیسے طویل مدتی نگہداشت کے اداروں کے رہائشی امریکی آبادی کے 1٪ سے بھی کم ہیں، لیکن ان میں کووڈ-۱۹ کی وجہ سے اموات  کی شرح  40 فیصد سے زیادہ ہے۔

غریب— ہر ساتواں بالغ امریکی سمجھتاہے کہ اگر اس کو یا اس کے خاندان کے افراد میں کووڈ-۱۹کی علامات ظاہر ہوتی  ہیں تو وہ  اخراجات برداشت نہ کرنے کی وجہ سے علاج مکمل نہیں کرسکتے ۔
معذور— عام آبادی کے مقابلے میں معذور افراد کے کووڈ-۱۹ سے مرنے کا امکان تین گنا زیادہ ہے۔
قیدی— امریکہ کے اسٹیٹ اور فیڈرل جیل انتظامیہ کے زیر انتظام جیلوں میں ہر 5 میں سے 1 قیدی کووڈ-۱۹ سے متاثر ہوتا ہے، جو عام لوگوں کے انفیکشن ریٹ سے چار گنا زیادہ ہے۔
امریکی مرکز برائے امور انسداد و کنٹرول امراض کے چودہ اگست دو ہزار بیس کو جاری کردہ ایک تحقیق کے مطابق اپریل سے جون دو ہزار بیس تک متعلقہ انٹرویوز میں شامل چالیس فیصد سے زائد بالغ امریکی نفسیاتی عوارض سے دوچار ہیں جن میں تیس فیصد ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔ جون دو ہزار بیس کو جاری کردہ ایک تحقیقاتی نتیچے سے ظاہر ہوتا ہے کہ وبا کے دوران امریکہ میں خودکشی کا ارادہ رکھنے والوں کی  مدد کے لیے ہاٹ لائن پر رابطہ کرنے والوں  کی تعداد میں 47 فیصد کا اضافہ ہوا۔
دو ہزار بیس میں امریکی صدارتی انتخابات اور کانگریس کے انتخابات کے مجموعی اخراجات چودہ ارب امریکی ڈالر  تک جاپہنچے ہیں  جو 2016 سے دوگنا زیادہ  ہیں۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here