بائیس تاریخ کو چینی وزارت خارجہ کی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق چین نے یورپی یونین کے ایسے 10 افراد اور 4 اداروں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے چین کے اقتدار اعلیٰ اور مفادات کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور بدنیتی پر مبنی جھوٹی اور غلط معلومات پھیلائی ہیں۔متعلقہ افراد اور ان کے اہل خانہ چائنیز مین لینڈ سمیت ہانگ کانگ اور مکاؤ خصوصی انتظامی علاقوں میں نہیں داخل ہو سکیں گے جبکہ مذکورہ افراد اور ادارے چین سے کسی بھی قسم کا لین دین نہیں کرسکیں گے۔
سنکیانگ میں انسانی حقوق کی آڑ میں یورپی یونین نے بائیس مارچ کوجھوٹی اور غلط معلومات کی بنیاد پر چین کے متعلقہ افراد اور اداروں پر پر یکطرفہ پابندیاں عائد کردی تھیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یورپی فریق نے حقائق کو نظرانداز کیا، سیاہ اور سفید میں کوئی تمیز نہیں کی گئی، چین کے داخلی امور میں سنگین مداخلت کرتے ہوئے بین الاقوامی قانون اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی کھلی خلاف ورزی کی گئی ہے، جس سے چین-یورپی یونین تعلقات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ چین اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اس کی شدید مذمت کرتا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ، پابندیوں کی فہرست میں یورپی پارلیمنٹ کے ممبر رین ہارڈ بٹیکوفر، جرمنی کے اسکالر ایڈرین زینز ، اور سویڈش اسکالر بجن جورڈن سمیت 10 افراد اور یورپی یونین کونسل کی سیاسی اور سلامتی کمیٹی، یورپی پارلیمنٹ کی انسانی حقوق کی ذیلی کمیٹی ،مطالعہ چین کے حوالے سے جرمن مرکٹر سنٹر اور ڈینش ڈیموکریٹک لیگ فاؤنڈیشن شامل ہیں۔