چین اور روس کے وزراء خارجہ نے تیئس مارچ کو عالمی حکمرانی سمیت دیگر معاملات پر مشرکہ بیان میں نشاندہی کی کہ عالمی برادری کو اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے اتفاق رائے پیدا کرتے ہوئے تعاون کو مضبوط بناتے ہوئے عالمی امن و علاقائی اسٹریٹجک استحکام کا تحفظ کرنا چاہیے تاکہ مزید منصفانہ،جمہوری اور معقول کثیرالقطبی عالمی نظم و نسق کی تشکیل کی جاسکے ۔
بیان میں انسانی حقوق کو سیاسی رنگ دینے کی مخالفت کرتے ہوئےزور دیا گیا ہے کہ جمہوریت کا ایسا کوئی معیار نہیں ہوسکتا جو سب ممالک کے لیے موزوں ہو۔مختلف ممالک کا اپنے لیے اپنا ترقیاتی را ستہ متخب کرنے کے جائز حق کا احترام کیا جانا چاہیئے۔
بیان میں نشاندہی کی گئی ہے کہ مختلف ممالک کو اقوام متحدہ کی چھتری کے نیچے عالمی نظام اور عالمی قوانین کے مطابق عالمی نظم و نسق کا بھرپور تحفظ کرنا چاہیئے۔بڑے بڑے ممالک کو باہمی اعتماد کو بڑھانا چاہیئے۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن ممالک کی سمٹ کا جلد انعقاد اشد ضروری ہے۔بیان میں کھلے پن ،مساوات، اور نظریات سے ہٹ کر کثیرالجہتی کے اصول پر ثابت قدم رہنے پر زور دیا گیا ۔