اٹھارہ تاریخ کو چینی وزارت خارجہ میں سنکیانگ کے امور سے متعلق ایک پریس کانفرنس منعقد ہوئی ۔ اس موقع پر سنکیانگ ویغور خوداختیار علاقے کے متعدد حلقوں نے خود ساختہ جرمن اسکالر زنگ گوئین کی سنکیانگ سے متعلق نام نہاد “تحقیقی رپورٹ” کو مسترد کر دیا ۔علاوہ ازیں سنکیانگ کے متعدد صنعتی و کاروباری اداروں اور عام شہریوں نے زنگ گوئین اور بی بی سی کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔
سنکیانگ کی مقامی حکومت کے عہدے دار شو گوئی شیانگ نے کہا کہ اس وقت سنکیانگ کی معاشی اور معاشرتی ترقی اور لوگوں کے معیار زندگی میں بہتری کے حوالے سے غیرمعمولی کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں۔ سنکیانگ میں سماج مستحکم ہے اور لوگ امن و چین کی زندگی بسر کررہے ہیں ۔ تمام نسلی گروہوں کے لوگوں میں خوشحالی ،سلامتی اور طمانیت کے احساسات کو فروغ مل رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ زنگ گوئین کی نام نہاد رپورٹ سے سنکیانگ کے ترقیاتی حقائق کو جھٹلایا نہیں جا سکتا ہے۔