سولہ مارچ کو چینی صدر شی جن پھنگ نے گیانا کے ہم منصب عرفان علی کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔صدر شی جنگ پھنگ نے کہا کہ اگر چہ چین اور گیانا ایک دوسرے سے بہت دور واقع ہیں لیکن ہمارے درمیان تاریخی دوستی موجود ہے۔ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد ہم نے تمام شعبوں میں مسلسل ثمرات حاصل کئے ہیں۔ گزشتہ سال وبا کے باوجود چین اور گیانا کے تجارت میں اضافہ ہوا ہے ۔
اگلے سال دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پچاسویں سالگرہ منائی جا رہی ہے ،دو نوں ممالک کو اس موقع سے فائدہ اٹھا کر ایک دوسرے کے کلیدی مفادات اور اہم تحفظات کا احترام کرتے ہوئے ڈی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کو آگے بڑھا نا چاہیئَے، توانائِی اور بنیادی تنصیبات سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا چاہیئے۔چین ، گیانا کی معیشت اور سماجی سرگرمیوں کی بحالی کی خاطر گیاناکے ساتھ ویکسین کے حوالے سے تعاون کرے گا۔شی جنگ پھنگ نے کہا کہ چین اور گیانا ترقی پزیر ممالک ہیں، کئی عالمی اور علاقائی امور پر دونوں کے ایک جیسا موقف رکھتے ہیں ۔ فریقین کو اقوام متحدہ اور موسمیاتی تبدیل سمیت دیگر امور پر تعاون کو مضبوط بنانا چاہیئے۔
امید ہے کہ گیانا کیریبین علاقے میں چین کے ساتھ تعاون کرے گا۔گیانا کے صدر عرفان علی نے کہا کہ گیانا انسداد وبا میں مدد پر چین کاشکر گزار ہے۔ میں عالمی امور پر چین کے قائدانہ کردار پر چین کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔گیانا ایک چین کی پالیسی کی بھر پور حمایت جاری رکھے گا، چین کے ساتھ دونوں ممالک اور جماعتوں کے تعلقات کو آگے بڑھائےگا، گیانا چین کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کے فروغ کا خواہاں ہے۔ مجھے یقین ہے کہ چین اور گیانا کے تعلقات بہتر سے بہتر ہوں گے۔