چین میں سعودی عرب اور فلسطین کے سفیر نے چھ ماہ قبل سنکیانگ کا دورہ کیا۔حال ہی میں ان دونوں سفیروں نے اپنے دورہ سنکیانگ کے بارے میں نامہ نگاروں کو انٹرویو دیا۔چین میں فلسطین کے سفیر فیروز مہدی نے کہا ہے میں نے سنکیانگ میں نوجوانوں کو قرآن کی تعلیم حاصل کرتے دیکھا، مجھے بہت خوشی ہوئی، یہ مسلمانوں کے لئے بہت اہم ہے۔ میں نے کچھ طلبا سے پوچھا کیا وہ تلاوت قرآن پاک کر سکتے ہیں۔ میں ان کی تلاوت سن کر حیران رہ گیا، ان کی قرات بہت اچھی تھی۔
چین میں سعودی عرب کے سفیر ترکی المادی: “عرب ممالک کے سفیر سنکیانگ کی صورتحال کو بخوبی جانتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے سنکیانگ میں خوبصورت شہر، مہمان نواز لوگ، شاندار انفراسٹرکچر اور بے مثال ترقی دیکھی۔ سنکیانگ کی حکومت نے بہت اچھا کام کیا ہے۔
جناب ترکی المادی نے متعدد عرب ممالک کے دیگر سفیروں کے ساتھ مل کر عرب مشن کے سربراہ کی حیثیت سے سنکیانگ کا دورہ کیا ، انہوں نے سنکیانگ کے معاملے پر ایک بار پھر عرب ممالک کے موقف کو واضح کیا اور چین کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کی امید کا اظہارکیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ، ہم داخلی امور میں عدم مداخلت کے اصول پر عمل پیرا ہیں۔ دوسرا ، سنکیانگ کے معاملات چین کے داخلی امور ہیں۔تیسرا ، چین میں ہماری ذمہ داریاں دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو فروغ دینا اور بہتر بنانا ہے۔