چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے سات تاریخ کو دورہ قازقستان سے قبل قازقستان کے اخبار میں چین قازقستان کے تعلقات کے حوالے سے ایک مضمون شائع کیا۔انہوں نے اپنے مضمون میں لکھا کہ صدر نظربایوف کی دعوت پر وہ قازقستان کا تیسرا دورہ کر رہے ہیں۔دو ہزار تیرہ میں انہوں نے اپنے دورہ قازقستان کے دوران دی بیلٹ اینڈ روڈ کا انیشیٹو پیش کیا اور چار سال کے بعد اسے عمل میں لایا جا رہا ہے۔
چینی صدر نے اپنے مضمون میں لکھا کہ ہم دی بیلٹ اینڈ روڈ کے تعاون کو مشترکہ طور پر فروغ دیں گے،ترقیاتی حکمت عملی کو ملاتے ہوئےدی بیلٹ اینڈ روڈ کے حوالے سے عالمی تعاون فورم کے ثمرات کو عمل میں لائیں گے۔سلامتی کے تعاون کو گہرائی تک لایا جائے گا،دہشت گردی ، انتہاپسندی ، علیحدگی پسندی اور منشیات کی اسمگلنگ،منظم طور پر سرحد پار جرائم، پر قانونی طور پر کاری ضرب لگائی جائے گی اور نیٹ ورک سیکیورٹی کا تحفظ کیا جائے گا۔
چینی صدر نے اپنے مضمون میں لکھا کہ شنگھائی تعاون تنظیم نے علاقائی امن و امان کے تحفظ میں موثر کردار ادا کیاہے۔آستانہ میں ہونے والی سمٹ میں اس تنظیم کو توسیع دینے کے حوالے سے پہلا اہم فیصلہ کیا جائے گا جو مستقبل کی ترقی کے لیے اہم اور مضبوط بنیاد ہوگی۔