چین کی بڑی معاشی کامیابی پاکستان کیلئے بھی مفید

0

عوامی جمہوریہ چین نے ۲۰۲۰ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیاہے۔ اس کا مظاہرہ نہ صرف کووڈ ۔۱۹ پر قابو پانے میں کیا گیاہے بلکہ وبا کے اثرات سے نکلنے اور معاشی بحالی کی صورت میں بھی نظر آتاہے ۔ چین کی جی ڈی پی ۱۰۰ ٹریلین یوان سےتجاوز کرگئی ہے ۔ یہ ایک بہت بڑی کا میابی ہے ،جو چین کے صدر شی جن پھنگ کی
قیادت میں چینی کمیونسٹ پارٹی اور چینی عوام کی محنت کا ثمر ہے۔ چین نے ۲۰۲۰کے دوران بھی کھلے پن کو جاری رکھا۔ جدیدیت، تخلیق اور انوویشن کے راستے پرگامزن رہا ۔انسانی زندگی اور لوگوں کی فلاح وبہبود کو اپنا اولین فریضہ سمجھ کر عوام کی خدمت کی۔نتیجے کے طور پر ایک مشکل سال کےدوران بھی چین نے مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ چین اس دوران صدر شی جن پھنگ کے بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور کے تحت دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون کرتارہا ۔ انسداد وبا کے سامان کی امداد اور کووڈ-۱۹ سے متعلق تجربات بانٹنے کے ذریعے دوسرے ممالک کی مدد کی اور ویکسین کی منصفانہ تقسیم کیلئے آواز بلند کی اور اقدامات اٹھائے۔چین ہمیشہ اپنی ترقی کے ثمرات دنیا کے ساتھ بانٹتاہے ۔ لہذا چین کی ان کامیابیوں کا فائدہ نہ صرف چینی عوام کو پہنچ رہا ہے بلکہ دنیا کے دیگر ممالک بھی فیض یاب ہورہے ہیں۔
چین اور پاکستان سدا بہار دوست اور اہم شراکت دار ہیں اور قریبی روابط رکھتے ہیں۔ حال ہی میں پاکستان میں چین کے سفیر نونگ رونگ کا ایک مضمون پاکستانی میڈیا میں شائع ہو ا جس میں چین کی ترقی کے ثمرات کا پاکستان پر مثبت اثرات کا اظہار کیا گیا ہے۔
چینی سفیر کے مطابق چین کے معاشی حجم میں اضافے سے نہ صرف چینی عوام کوفائدہ ہوگا بلکہ عالمی برادری پر بھی اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں گے ، خاص طور پرپاکستان کیلئے مزید ترقی کے مواقع پیدا ہوں گے ۔چین پاکستان اقتصادی راہداری کی ترقی اور چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے نفاذ سے ، چین کی نئی معاشی چھلانگ پاکستان کے لئے ایک بڑی منڈی اور مزید تعاون کی صلاحیت پیدا
کرے گی ، اور چین پاکستان عملی تعاون کو اپ گریڈ کرنے کے لئے ایک اور مضبوط ٹھوس مادی بنیاد فراہم کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر چہ چین کو ابھی بھی انسداد وبائی صورتحال کا سامنا ہے لیکں ایک قابل اعتماد ساتھی کے طور پر چین پاکستانی عوام کو محفوظ ، موثر چینی ویکسین کی دستیابی کیلئے بھر پور کوشش کرے گا ۔
اس سال چین اور پاکستان کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے ۔ چین اس موقع پر سی پیک کی رفتار کو مزید تیز کرنا چاہتاہے اور اس سلسلے میں قریبی رابطے مزید بڑھانا چاہتاہے۔
اگلے مرحلے میں ، دونوں ممالک مل کر گوادر بندرگاہ ، صنعتی پارکس ، زراعت ،سائنس اور ٹکنالوجی کی ترقی ، صنعتی ، ڈیجیٹلائزیشن اور زرعی جدید کاری کی جانب ترقی کے لئے بھرپور ٹارگٹڈ اقدامات اٹھا ئیں گے۔چین کی معاشی طاقت اس سلسلے میں یقیناً مد د گار ثابت ہوگی۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here