چینی رہنماشی جن پھنگ کو دو ہزار تیرہ میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کاجنرل سیکرٹری ، صدر مملکت اور مرکزی فوجی کمیشن کا چیئرمین منتخب کیا گیاتھا ۔ شی جن پھنگ نے اپنے دورحکومت کے آغاز ہی سے ملک کی پائیدار اقتصادی سماجی ترقی کے لیے انسداد بدعنوانی کو نمایاں اہمیت دی اور ملک گیر سخت اقدامات اپنائے ۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ” ملک اور قوم کی بقاء کے لیے بدعنوانی کا جڑ سے خاتمہ لازم ہے۔” جنوری2016 میں چینی کمیونسٹ پارٹی کے اٹھارہویں مرکزی انضباطی و معائنہ کمیشن کے چھٹے کل رکنی اجلاس میں شی جن پھنگ نے اپنےخطاب میں پہلی مرتبہ گزشتہ تین سالوں میں انسداد بدعنوانی کے شعبے میں حاصل شدہ نمایاں کامیابیوں کا احاطہ کرتے ہوئے چینی عوام اور پوری دنیا کو دکھایا کہ چین کا بدعنوانی کے خاتمے کا عزم غیر متزلزل ہے۔
دسمبر 2018 میں منعقدہ سی پی سی کے سیاسی بیورو کے اجلاس کی روشنی میں چینی کمیونسٹ پارٹی کی 19 ویں کانگریس کے بعد سے شی جن پھنگ کی سربراہی میں پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے بد عنوانی کے خلاف تسلسل سے مضبوط ،جامع اور سخت گیر اقدمات کو فروغ دیا ہے۔ بدعنوانی کی حوصلہ شکنی کی جدوجہد نمایاں کامیابیوں سے ہمکنار ہوئی ہے۔ چین کی انسداد بدعنوانی مہم کی اہمیت اور افادیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ چینی کمیونسٹ پارٹی کی 19 ویں کانگریس کے بعد سےدرمیانے درجے کے 70 سے زیادہ سرکاری اہل کاروں کے خلاف چھان بین کرتے ہوئے مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔ شہری امور سے متعلق بدعنوانی کے دو لاکھ اڑتیس ہزار سات سو کیسز میں ملوث تین لاکھ سولہ ہزار افراد کو سزا ئیں دی گئی ہیں ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ دو ہزار چودہ سے جون دو ہزار بیس تک ایسے 7831افراد کوبھی قانونی حراست میں لیا گیا ہے جو بد عنوانی میں ملوث پائے گئے، لیکن 120 سے زیادہ ممالک اور خطوں میں فرار ہوچکے تھے ۔
شی جن پھنگ کے جنوری دوہزار بیس میں منعقدہ مرکزی انضباطی و معائنہ کمیشن کےسالانہ اجلاس سے خطاب کی روشنی میں ایک ایسا مضبوط نگران نظام قائم کیا جا رہا ہےجس میں قوانین و ضوابط میں اس انداز سے بہتری لائی جا رہی ہے کہ سرکاری عہدیداربدعنوانی کے مرتکب ہونے کی جرات ہی نہ کریں اور نہ ہی کبھی اُن کے دل میں بدعنوانی کی خواہش جنم لے پائے ۔
حال ہی میں منعقدہ مرکزی انضباطی و معائنہ کمیشن کے سالانہ اجلاس سے اہم خطاب کرتے ہوئے شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چینی کمیونسٹ پارٹی اور ملک کے نگران نظام کو مزید بہتر بنا یا جانا چاہیئے ۔ مالیاتی شعبے میں انسداد بدعنوانی اورمالیاتی خطرات سے نمٹنے میں ہم آہنگی پیدا کرنی چاہیے اور قانونی شعبے میں بدعنوانی اور قانونی خلاف ورزیوں کا مکمل خاتمہ کیا جانا چاہیے ۔بالخصوص تعلیم اور
طبی نگہداشت ، پینشن، سماجی تحفظ ، غربت کے خاتمے اور ماحولیاتی تحفظ کے شعبوں میں پائی جانے والی بدعنوانی کو ختم کیا جانا چاہیے۔
آج چین میں انسداد بدعنوانی کے حوالے سے ایک معاشرتی اتفاق رائے قائم ہو چکا ہے۔ بد عنوانی کو مستقل طور پر روکنے کا عزم اور وژن اٹل ہے ۔بد عنوانی کے خلاف جاری مہم اور نمایاں پیش قدمی کو کسی بھی طاقت یا رکاوٹ کے ذریعے نہیں روکا جاسکتا ہے۔چینی کمیونسٹ پارٹی کی بدعنوانی کے خلاف جنگ حتمی فتح کے حصول تک مضبوطی سے جاری رہے گی۔