باسکٹ بال کے سابقہ افریقی نژاد امریکی کھلاڑی کریم عبد الجبارکا کہنا ہے کہ” امریکہ کی جمہوریت سیاہ فاموں پر لاگو نہیں ہوتی ہے “۔ کریم کا یہ جملہ امریکہ میں “ہر ایک برابر ہے” کے نام نہاد تصور پر مبنی امریکی جمہوریت کی منافقت کو عیاں کرنے کے لیے کافی ہے۔ سی این این نے نشاندہی کی کہ امریکہ میں سفید فاموں اور سیاہ فام افریقی نژاد افراد کے ساتھ پولیس کے مختلف برتاو کی وجہ امریکہ میں صدیوں سے جاری نسل پرستی اور سفید فام بالادستی ہے۔
امریکی مرکز برائے انسداد امراض کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کووڈ-۱۹ کی وبا سے سفید فاموں کی نسبت افریقی نژاد امریکیوں کے مرنےکا امکان 2.8 گنا زیادہ ہے۔ اسی کے ساتھ ساتھ اقلیتوں کے خلاف نفرت انگیز حملوں میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2016 میں نسل پرستی پر مبنی انتہا پسندانہ روئیوں کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد امریکہ میں دہشت گردی سے متعلق اموات کا 20 فیصد تھی اور 2018 تک یہ تعداد بڑھ کر98فیصد ہوگئی ہے ۔ امریکی بیورو آف لیبر کے اعدادوشمار کے مطابق ،2010 سے 2018 تک افریقی النسل ملازمین کی کل وقتی ملازمت کی ہفتہ وار تنخواہ، سفید فام افراد کے مقابلے میں اوسطا 30 فیصد کم ہے۔
اگر امریکی حکمران و سیاستدان نسل پرستی ، معاشی اور معاشرتی عدم مساوات ، سیاسی ڈھانچے اور دیگرامور کے پیچھے کار فرما تاریخی عوامل پر غور کرنے سے انکار کرتے ہیں تو نام نہاد امریکی “جمہوریت” “چند افراد ” کے لیے محض ایک سیاسی کھیل کے سوا کچھ نہیں ہے۔