امریکہ میں مفاد پرست گروہوں اور افراد کے لیے یہ ایک عام رجحان ہے کہ وہ حکومتی فیصلہ سازی پر اثر انداز ہوں ، یہاں تک کہ لابنگ کے ذریعے غیر قانونی رائے عامہ کوہموار کیا جائے۔ لابنگ کی سیاست کے باعث چند طاقتور گروہوں کے مفادات کمزورلوگوں کے مفادات پر غالب آ جاتے ہیں۔ متوسط اور نچلے طبقے کے لوگ لابنگ چینلز نہ ہونے کے باعث پسماندہ ہیں ، اور حکومت ان کے مفادات اور رائے کو سنجیدگی
سے نہیں لیتی ہے۔ امریکی سیاست میں مفاد پرست گروہوں کی موجودگی انتخابات کو براہ راست متاثر کرتی ہے ، یہ امریکہ میں “پیسے کی سیاست” کے معاون بن چکے ہیں۔ گزشتہ چار برسوں کے دوران ٹرمپ نے اپنی سابقہ کاروباری ساکھ کے بھیس میں اپنےرئیل اسٹیٹ بزنس سے پیسہ کمایا ہے اور سیاست اور مفادات کو ساتھ رکھا ہوا ہے۔پیسےکے باعث امریکی سیاست بدعنوانی کاگڑھ بن چکی ہے۔