دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم کے اعلی سطح کے اجلاس کے تحت چھ سب فورم چودہ تاریخ کی سہ پہر منعقد ہوئے۔ اجلاس میں چین اور متعلقہ ممالک کے درمیان پالیسیوں پر تبادلہ خیال،تنصیبات کی رابطہ سازی،تجارت کی ہمواری،تمام مالیاتی سرگرمیوں ،عوام کے دلوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے فروغ اور تھنک ٹینکس کے رابطوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پندرہ سو سے زائد چینی اور غیرملکی نمائندوں نے ان موضوعات پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سلسلہ وار معاہدوں پر دستخط کئے اور کئی تجاویز سے اتفاق کیا۔
پالیسی پر تبادلہ خیال کےحوالے سے اجلاس میں بتیس دو طرفہ اور کثیر الطرفہ تعاون کی دستاویزات اور کاروباری اداروں کے درمیان تعاون کے منصوبوں پر دستخط کئے گئَے۔جن میں اٹھارہ ممالک اور آٹھ عالمی تنظیمیں شامل ہیں۔
تجارت کی ہمواری کے موضوع پرسب فورم میں دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت تجارت کی ہمواری کے فروغ کے حوالے سے تعاون کی تجویز جاری کی گئی۔سب فورم کے دوران چین کی وزارت خزانہ نے متعلقہ ممالک کی وزارتوں سے دی بیلٹ اینڈ روڈ فنانسنگ کے رہنما اصولوں پر دستخط کئے اور ایشیائی انفراسٹرکچر انوسٹمنٹ بینک،نئے برکس ترقیاتی بینک اور عالمی بینک سمیت کثیر الطرفہ ترقیاتی بینکوں سے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت متعلقہ میدانوں میں تعاون کی مضبوطی کے حوالے سے یادداشتوں پر دستخط کئے۔پیپلز بینک آف چائنا نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے چین – آئی ایم ایف مشترکہ صلاحیت کی تعمیر کے لئے مرکز کے قیام پر مفاہمت کی یادداشت،چیک کے مرکزی بینک سے تعاون اور مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے۔
عوام کے دلوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے حوالے سےسب فورم میں دو ہزار سترہ سے دو ہزار بیس تک عوام کے دلوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے فروغ کے لئے چینی سماجی تنظیموں کی جانب سے عملی منصوبہ،دی بیلٹ اینڈ روڈ سے متعلقہ علاقائی تنظیموں کے درمیان تعاون کا نیٹ ورک، عوام کے دلوں کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے کے حوالے سے عالمی تھنک ٹینکس کے تعاون کے منصوبے کے آغاز کا اعلان کیا گیا۔