چانگ گاؤ لی نے کہا کہ پالیسی پر تبادلہ خیال ، تنصیبات کا کنیکشن ، تجارت کی ہمواری ، تمام مالیاتی سرگرمیوں اور عوامی دلوں سے منسلک ، دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کا مرکز ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ان پاںچ نقطہ آغاز کے ذریعے تعاون کے اتفاق رائے پر عمل درآمد کرتے ہوئے تعاون کے معیار کو فروغ دیا جائے ، تعاون کا نیا پلیٹ فارم قائم کیا جائے تاکہ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر سے متعلق ممالک اور عوام فوائد حاصل کر سکیں ۔ اس کے پیش نظر انھوں نے پانچ نکاتی تجاویز پیش کیں ۔
چانگ گاؤ لی نے کہا کہ پالیسیوں کے حوالے سے تبادلہ خیال پر زور دیا جائے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کی سیاسی بنیاد کو مضبوط بنایا جائے ۔ اس کے ساتھ ساتھ باہمی سیاسی اعتماد کو فروغ دیا جائے ، اعلی سطحی تبادلوں میں اضافہ کیا جائے ، ترقیاتی سٹریٹیجیز کو یکجا کیا جائے ، ایک دوسرے کی برتری سے فائدہ اٹھاتے ہوئَے ایک دوسرے کی کمی کو پورا کیا جائے ، مسساوی طور پر شرکت کر کے ترقی کی مشترکہ کوشش کی جائے ۔ اور تعاون کے شعبوں کے روڈ میپ اور ٹائم ٹیبل کا تعین کیا جائے ۔
جانگ گاؤ لی نے کہا کہ تنصیبات کی ترقی سے رابطہ سازی کو مزید فروغ دیا جانا چاہئے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں بنیادی تنصیبات کے نیٹ ورک کو مسلسل بہتر بنایا جائے۔نہ صرف زمینی، سمندری، فضائی اور انٹرنیٹ پر مبنی ٹھوس رابطہ سازی کو فروغ دیا جائے بلکہ پالیسی، ضوابط اور معیارات پر مبنی رابطہ سازی کو بھی مضبوط بنایا جائے۔ ریلوے، شاہراہوں، فضائی،سمندری نقل و حمل، مواصلات، بجلی، تیل اور گیس کی پائپ لائنز اور توانائی نیٹ ورکس کو نمایاں اہمیت دیتے ہوئے جدید بنیادی تنصیبات کے نظام کی مشترکہ تعمیر کی جانی چاہئے۔
جانگ گاؤ لی نے کہا کہ تجارتی رابطہ سازی کو مزید مضبوط بنایا جائے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی متحرک منڈی قائم کی جانی چاہئے۔ دو ہزار سولہ میں چین اور دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک کے درمیان تجارتی مالیت دس کھرب ستر ارب امریکی ڈالرز تک جاپہنچی ہے۔ چین نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک میں چودہ ارب پچاس کروڑ امریکی ڈالرز کی براہ راست سرمایہ کاری کی ہے۔ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے حوالے سے سہولتوں کو مزید فروغ دیا جائے، علاقائی مارکیٹوں کے درمیان باہمی اشتراک میں اضافہ ہونا چاہیے، دی بیلٹ اینڈ روڈ آ زاد تجارتی نیٹ ورک کی تعمیر کی جائے اور علاقائی و عالمی اقتصادی ترقی کے لئے حمایت فراہم کی جانی چاہئے۔
جانگ گاؤ لی نے کہا کہ مالیاتی شعبے میں رابطہ سازی کو مزید فروغ دیا جائے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ تعمیر کی متنوع سرمایہ کاری اور مالیات کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔ متحرک بین الاقوامی سرمایہ کاری اور مالیات کے نظام کو مسلسل بہتر بنایا جائے، مختلف سطحوں کے مالیاتی پلیٹ فارمز قائم کیے جائیں، کمرشل مالیاتی اداروں کی شاخوں کے قیام کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کے لئے طویل، مستحکم، پائیدار اور مالیات کےتحفظ کا نظام قائم کیا جانا چاہئے۔
چانگ گاؤ لی نے کہا کہ عوام کے درمیان افہام و تفہیم میں مزید اضافہ کیا جائے گا ، دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ملکوں کے درمیان دوستانہ پل کی تعمیر کی جائے گی۔اکیسویں صدی میں ہمیں قدیم شاہراہ ریشم کے جذبات کو مزید بروئے کار لاتے ہوئے ثقافتی تبادلوں کو مزید مضبوط بنانا چاہیئے ،تعلیم ، سائنس و ٹیکنالوجی ، ثقافت ، میڈیا ،طب ، صحت عامہ اور عوامی تبادلوں سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کرنا چاہیئے،مختلف ثقافتوں کے باہمی تجربات سے سیکھنا چاہیئے،مختلف ملکوں کے عوام کے درمیان افہام و تفہیم اور دوستی کو فروغ دیا جائے ،شاہراہ ریشم کی خصوصیت پر مبنی سیاحتی مصنوعات کی مشترکہ تشکیل دی جائے ۔سبز ماحول ، کم کاربن ،قابل تجدید اور پائیدار پیداواری اور رہائشی طرز کی حوصلہ افزائی کی جائے گی اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کو سبز شاہراہ ریشم بنایا جائے گا ۔
چانگ گاؤ لی نے آخر میں کہا کہ آنے والے پانچ سالوں میں چین اسی کھرب امریکی ڈالرز کی مصنوعات کو درآمد کرے گا، چھ کھرب امریکی ڈالرز کی غیرملکی سرمایہ کاری حاصل کرے گا ،بیرون ممالک میں سات کھرب پچاس ارب امریکی ڈالرز کی سرمایہ کاری لگائے گا اور دوسرے ممالک میں سیاحوں کی کل تعداد ستر کروڑ ہوجائے گی ۔چین اپنی ترقی سے پیدا ہونے والے اہم مواقعوں میں شمولیت کے لیے مختلف ملکوں کا خیرمقدم کرتا ہے۔دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر جامع مشاورت کے تحت مشترکہ طور پر کی جائے گی اور اس کے تعمیری ثمرات مشترکہ طور پر تقسیم ہونگے ۔انہیں امید ہے کہ اجلاس کے شرکاء دی بیلٹ اینڈ روڈ کے فروغ اور بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل پر مبنی معاشرے کی تشکیل کے لیے مزید عقلمندی اور قوت فراہم کریں گے۔