چین کے صدر شی جن پھنگ اور دی بیلٹ اینڈ روڈ عالمی تعاون فورم میں شرکت کے لیے بیجنگ میں موجود پاکستان کے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے درمیان تیرہ تاریخ کو بیجنگ میں ملاقات ہوئی۔اس موقع پر چینی صدر نے چین پاک اقتصادی راہداری کی تعمیر کو فروغ دینے پر ذور دیا۔ جناب شی نے کہا کہ سی پیک کے ضمنی منصوبہ جات میں شامل گوادر بندرگاہ اور صنعتی پارکس کی تعمیر کے حوالے سے پیش رفت جاری رکھی جائے ۔ چینی صدر نے سی پیک کے حوالے سے طویل مدتی منصوبہ بندی کی جلد تکمیل پر ذور دیا اور فریقین کے درمیان توانائی ، زرائع آ مد ورفت ، بنیادی تنصیبات اور عوام کے معیار ذندگی سے متعلقہ منصوبوں پر عمل در آ مد اور ان کے فروغ پر ذور دیا۔ جناب شی نے کہا کہ چین۔پاک تعلقات ہمیشہ چین کی ترجیح رہے ہیں اور چین پاکستان کے ساتھ سدا بہار تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کا فروغ چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو نہ صرف اعلیٰ سطح کے تبادلوں کو جاری رکھنا چاہیے بلکہ حکومتوں ، قانون ساز اداروں اور سیاسی جماعتوں کے درمیان بھی تبادلوں کو فروغ دینا چاہیے۔جناب شی نے کہا کہ فریقین کو انسداد دہشت گردی اور سلامتی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانا چاہیے اور اہم عالمی و علاقائی امور کے حوالے سے بہتر روابط کو فروغ دینا چاہیے۔ چینی صدر نے شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت پاکستان سے گہرے تعاون کی خواہش ظاہر کی۔پاکستان کے وزیر اعظم جناب نواز شریف نے چین اور پاکستان کی روایتی دوستی کو انتہائی مضبوط قرار دیا اور کہا کہ چین کے ساتھ گہرے تعلقات اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں شمولیت کے حوالے سے پاکستان میں قومی اتفاق رائے پایا جاتا ہے۔جناب نواز شریف نے کہا کہ سی پیک کے تحت مختلف منصوبوں پر جل عمل در آ مد کے لیے پاکستان چین کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اقوام متحدہ اور ایس سی او جیسے کثیر جہتی فریم ورکس کے تحت چین کے ساتھ رابطہ اور تعاون کا سلسلہ جاری رکھے گا۔
اس سے قبل چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھانگ اور پاکستانی وزیر اعظم کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعاون کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔