اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے تین دسمبر کو پائیدار امن کی تعمیر کے حوالے سے ایک ویڈیو اجلاس کا انعقاد کیا ۔اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب جانگ جون نے اس موقع پر کہا کہ ، تنازعات ختم ہو جانے کے بعد متاثرہ ممالک کو دہشت گردی ، پرتشدد انتہا پسندی ، نسلی تنازعات ، نیٹ ورک سکیورٹی اور منظم بین الاقوامی جرائم جیسے نئے حفاظتی خطرات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس لیے ابتدائی انتباہی ، ہنگامی ردعمل اور انسداد دہشت گردی کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے اصلاحات کی جانی چاہئیں۔
جانگ جون نے کہا کہ تنازعات کے بعد متاثرہ ممالک کو اپنے ملک میں موجود غیر ملکی افواج کے جرائم کی وجہ سے سخت چیلنجز کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے ، انہیں قانون کی حکمرانی کو بہتر بنانے ، مختلف مجرمان کو انصاف کے کٹہرے میں لانے اور ثابت قدمی سے غیر قانونی کارروائیوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔
جانگ جون نے نشاندہی کی کہ سکیورٹی کے شعبے میں اصلاحات کو تنازعات سے نجات پانے والے ممالک کی مجموعی ترقیاتی حکمت عملی میں شامل کیا جانا چاہیے اور معیشت کے شعبوں میں اصلاحات اور قانون کی حکمرانی کے ساتھ ہم آہنگ ہونا چاہئے نیز دو طرفہ اور کثیرالجہت شراکت داروں کو عملی طور پر مدد فراہم کرنی چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ سکیورٹی کے شعبے میں اصلاحات کے لیے تسلی بخش اور پائیدار وسائل موجود ہیں۔