۲۲ نومبر کوچینی صدر شی جن پھنگ نے جی ٹوئنٹی سربراہان کی ریاض کانفرنس میں “زمین کے محافظ ” کے موضوع پر منعقدہ ایک ضمنی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے نشاندہی کی کہ زمین ہمارا مشترکہ گھر ہے۔ بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور سے موسمییاتی تبدیلیوں سمیت دیگر مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے کوشش کرنی چاہیے۔ تاکہ ہمارے” مشترکہ گھر “کا تحفظ کیا جاسکے۔
اس حوالے سے شی جن پھنگ نے تین تجاویز پیش کیں۔
پہلی تو یہ کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی کوششوں کو مزید فروغ دیا جائے۔ جی 20 کو “موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن” کی رہنمائی میں پیرس معاہدے کے مکمل اور موثر نفاذ کو فروغ دینا چاہیے۔
دوسری یہ کہ صاف، ماحول دوست توانائی کے استعمال کومزید فروغ دیا جائے۔ چین وبا کے بعد کے دور میں قلیل کاربن پر مشتمل توانائی میں منتقلی کی حمایت کرتا ہے تاکہ سب کے لئے پائیدار توانائی کا حصول کے ہدف کو پورا کیاجاسکے۔
تیسری تجویز یہ کہ ایک ایسا ماحولیاتی نظام بنایا جائے، جو فطرت کی قدر کرتا ہو۔ چین اگلے سال مئی میں چین کے شہر کونگ مینگ میں حیاتیاتی تنوع سے متعلق کنونشن میں شامل تمام جماعتوں کی پندرہویں کانفرنس میں شرکت کے لیے مختلف پارٹیز کا خیر مقدم کرتا ہے ۔ شی جن پھنگ کو توقع ہے کہ یہ کانفرنس مستقبل میں عالمی حیاتیاتی تنوع کا تحفظ کے لئے اہداف طے کرے گی اور متعلقہ اقدامات اختیار کرے گی۔