دنیا میں کووڈ۔19کی ابتر صورتحال کے تناظر میں یہ گمان کیا جا رہا تھا کہ شائد اس مرتبہ چین میں 11.11جسے سنگل ڈے شاپنگ فیسٹیول بھی کہا جاتا ہے ، کے موقع پر ماضی کی طرح وہ گہما گہمی نہ دیکھنے میں آئے لیکن دنیا کے اس سب سے بڑے آن لائن شاپنگ میلے میں چینی صارفین نے جس بھرپور طور پر حصہ لیا وہ ظاہر کرتا ہے کہ آنے والا عرصہ ڈیجیٹل معیشت اور ای کامرس کے عروج کا زمانہ ہو گا۔ چین میں حالیہ برسوں کے دوران سنگل ڈے شاپنگ فیسٹیول کو فروغ دینے والے ادارے علی بابا کے ای کامرس پلیٹ فارم “ٹی مال” پر مصنوعات کی آن لائن فروخت کی مجموعی مالیت روا ں برس یکم نومبر سے گیارہ نومبر تک 56.29ارب ڈالرز رہی ہے جس سے چینی عوام کی قوت خرید اور آن لائن شاپنگ میں دلچسپی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔11.11شاپنگ فیسٹیول کے ابتدائی ایک سیکنڈ میں 583,000 آن لائن آرڈرز موصول ہو چکے تھے جو آن لائن شاپنگ کے حوالےسے ایک نیا ریکارڈ ہے۔رواں برس کووڈ۔19کے باعث چینی صارفین کی آن لائن خریداری میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اور اُن کی ضروریات کے پیش نظر”ٹی مال” نے 11.11سے قبل یکم سے تین نومبر تک بھی شاپنگ میلے کا انعقاد کیا تھا۔اس عرصے کے دوران شاپنگ میلے میں 80کروڑ سے زائد صارفین نے خریداری کی ، اڑھائی لاکھ برانڈز اور پچاس لاکھ تاجروں نے اپنی مصنوعات فروخت کیں۔”ٹی مال” کے ساتھ ساتھ چین میں آن لائن خریداری کے حوالے سے معروف نام “جے ڈی” نے یکم نومبر سے گیارہ نومبر تک 35.76ارب ڈالرز کی مصنوعات فروخت کیں۔
معاشی امور کے ماہرین کے نزدیک ایک ایسے وقت میں جب چینی حکومت دوہری گردشی معاشی ترقی کو فروغ دے رہی ہے ، شاپنگ میلے کے دوران مصنوعات کی ریکارڈ فروخت چینی منڈی میں کھپت کی مضبوط قوت ظاہر کرتی ہے۔اس سے مقامی منڈیاں اور بیرونی منڈیاں دونوں فائدہ اٹھا سکتی ہیں۔آن لائن شاپنگ میلے کے دوران جہاں چینی صارفین کو سستے داموں غیر ملکی مصنوعات خریدنے کی سہولت میسر آئی وہاں عالمی برانڈز کو بھی چینی کی وسیع منڈی سے فائدہ اٹھانے کے مواقع ملے ۔یہ بات قابل زکر ہے کہ رواں برس سنگل ڈے شاپنگ فیسٹیول میں دو سو بیس سے زائد ممالک اور خطوں سے تقریباً پچیس ہزار کاروباری اداروں نے شرکت کی۔ان میں اکثریت ایسے اداروں کی ہے جو وبائی صورتحال کے باعث اپنے کاروبار کی بحالی کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ چینی آن لائن پلیٹ فارمز کی جانب سے معیاری مصنوعات کی فروخت کو یقینی بنانے کے لیے کوالٹی کنٹرول سے وابستہ پچیس اداروں کے ساتھ اشتراک کیا گیاتاکہ صارفین کے تقاضوں کے عین مطابق انہیں مصنوعات پہنچائی جا سکیں۔
ماہرین کے نزدیک کسی بھی ملک میں کھپت ، عوامی ضروریات کو درست طور پر سمجھتے ہوئے پالیسی سازی میں معاون ثابت ہوتی ہے جبکہ چینی معیشت کی بات کی جائے تو یہاں کھپت اقتصادی ترقی کی ایک مضبوط قوت بن چکی ہے۔ای کامرس کمپنیاں چینی معیشت میں استحکام کا سبب ہیں جو یقینی طور پر وبائی اثرات سے نکلنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ چین کا یہ منفرد شاپنگ فیسٹیول نہ صرف ای کامرس کمپنیوں کی ترقی اور صارفین کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد فراہم کر رہا ہے بلکہ مارکیٹ کے جدید رحجانات کو سمجھتے ہوئے روزگار کے وسیع مواقع بھی سامنے لا رہا ہے جس سے چینی سماج وسیع پیمانے پر مستفید ہو رہا ہے۔