چینی صدر شی جن پھنگ ،جو سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری بھی ہیں، کی جانب سے حالیہ دنوں سی پی سی کی انیسویں مرکزی کمیٹی کے پانچویں کل رکنی اجلاس میں “چین کی قومی اقتصادی و سماجی ترقی کے چودہویں پانچ سالہ منصوبے اور دو ہزار پینتیس کے طویل مدتی اہداف کے لیے سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کی تجاویز” کے حوالےسے اہم نکات کی وضاحت کی گئی ہے۔
پہلا،اعلی معیار کی ترقی کو مرکزی اہمیت دینا چین کے ترقیاتی مرحلے،ترقیاتی ماحول اور ترقیاتی عوامل کی بنیاد پر تشکیل دیا جانے والا فیصلہ ہے۔
دوسرا ، اندرونی معاشی گردش کی بہتری سے عالمی وسائل کو راغب کیا جا سکتا ہے جس سے عالمی اقتصادی تعاون میں شمولیت اور نئی مسابقتی ترجیحات کی تشکیل ہو سکے گی۔
تیسرا، چینی معیشت دیرپا مستحکم ترقی برقرار رکھ سکتی ہے۔چودہویں پانچ سالہ منصوبے کی تکمیل تک بلند آمدن والے ملک کے موجودہ معیار کو چھونا اور دو ہزار پینتیس تک مجموعی اقتصادی حجم یا فی کس آمدن میں سو فیصد اضافہ بالکل ممکن ہے۔
چوتھا، اقتصادی و سماجی ترقی کا حتمی مقصد پورے عوام کی خوشحالی ہے۔اس لیے تجاویز میں مشترکہ خوشحالی کے لیے ٹھوس اہداف اور اقدامات پیش کیے گئے ہیں۔
پانچواں،تجاویز میں مجموعی ترقی اور سلامتی میں ہم آہنگی کے لیے اسٹریٹجک ترتیب وضع کی گئی ہے تاکہ قومی سیکورٹی کو یقینی بنایا جا سکے۔
چھٹا،چین میں غیر متوازن اور ناکافی ترقی کا مسئلہ بدستور نمایاں ہے جس کو بہتر انتظامی نقطہ نظر سے حل کیا جائےگا۔
ساتواں، رواں سال چین میں جی ڈی پی 100 ٹریلین یوان سے متجاوز رہنے کی توقع ہے اور تیرہویں پانچ سالہ منصوبے کے اہداف کو پورا کیا جائے گا۔اعتدال پسند خوشحال معاشرے کی مکمل تعمیر کا ہدف بھی منصوبے کے مطابق پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔