رائٹرز نے حال ہی میں خبر دی ہے کہ چین کی اقتصادی بحالی کی بدولت ایشیاء میں معاشی بحالی کے آثار نظر آرہے ہیں۔ دنیا میں کووڈ۔۱۹ کی صورتحال میں ایک سال سے بھی کم مدت میں ، چین ترقی کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہورہا ہے۔
خبر میں کہا گیا ہے کہ اس وقت عالمی برادری کی ساری توجہ امریکی انتخابات اور امریکہ اور یورپ میں انسداد وبا پر مرکوز ہے ،جبکہ چین نے خاموشی سےمتعدد کلیدی شعبوں میں اہم پیشرفت حاصل کی ہے۔
وبا کے ابتدائی مرحلے میں چین نے دنیا میں سخت ترین اقدامات اپنائے ہیں۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے پیش گوئی کی ہے کہ رواں سال اقتصادی ترقی کے حصول کے حوالے سے چین واحد بڑی معیشت ہوگی۔
چین کے سرکاری اعدادوشمار کے مطابق، چینی معیشت میں سالانہ بنیادوں پر تیسری سہ ماہی میں 4.9 فیصد کا اضافہ ہوا ، جبکہ دوسری سہ ماہی میں اضافے کی شرح 3.2 فیصد رہی۔
ویسٹ پیک آسٹریلیا کے ایک تجزیہ کار نے کہا کہ “بنیادی تفصیلات سے پتہ چلتا ہے کہ چین ترقی کے جس نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے ، وہ مضبوط اور لچکدار ہوگا۔”
ستمبر میں چین کی درآمدات میں سالانہ بنیادوں پر 13.2فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ان میں سیمی کنڈیکٹر کی درآمد میں نمایاں اضافہ بھی شامل ہے جو خاص طور پر جنوبی کوریا جیسی معیشتوں کے لئے فائدہ مند ہے۔