تیس اکتوبر کو ، چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے ریاستی کونسل کے 14 ویں پنچ سالہ منصوبے کے “ڈرافٹ آؤٹ لائن” کی تیاری کے لئے سرکردہ گروپ کے اجلاس کی صدارت کی۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ14 ویں پنچ سالہ منصوبے کےخاکے کی تالیف میں نئے ترقیاتی تصورات کو عملی جامہ پہنانے ، اعلی معیار کی ترقی کو فروغ دینے ، سپلائی سائڈ کی اصلاحات کو گہرا کرنے ، ایک نیا ترقیاتی نمونہ بنانے ، بہتر زندگی کے لئے لوگوں کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے ، اور اس منصوبے کو دوراندیشی پر مبنی ایک اسٹریٹجک منصوبہ بنانے پر توجہ دینی چاہئے۔
لی کھہ چیانگ نے نشاندہی کی کہ چین اب بھی دنیا کا سب سے بڑا ترقی پذیر ملک ہے ۔ چین کی معاشی و معاشرتی ترقی کی منصوبہ بندی کو قومی حالات پر مبنی ہونا چاہئے ،اور ترقی کو ہمیشہ ولین ترجیح دینی چاہئے۔ جدت کی بنیاد پر ہونے والی ترقی کو مضبوط بنانے ، جدید صنعتی نظام کی ترقی ، گھریلو مانگ کو بڑھانے، گھریلو اور بین الاقوامی دوہری گردش کو فروغ دینے ، ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر کو مستحکم کرنے ، اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس لئے خاص طور پر تعلیم ، طبی نگہداشت ، بوڑھوں اور بچوں کی دیکھ بھال سمیت شعبوں پر زیادہ سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔
لی کھہ چیانگ نے کہا کہ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لئے عوام پر انحصار کرنا ، معاشی قوانین کا احترام کرنا ، اور مارکیٹ کی قوتوں کو اجاگر کرنا ہوگا۔ اس منصوبے میں وسائل کی تقسیم میں مارکیٹ کے فیصلہ کن کردار اور حکومت کے کردار کو بہتر انداز میں اجا گر کرنا چاہیے ، کلیدی شعبوں میں اصلاحات کو گہرا کرنے ، اور مارکیٹ کے اصولوں پر مبنی قانونی بین الاقوامی کاروباری ماحول کی تشکیل کو تیز کرنے،بیرونی دنیا کے لئے ایک اعلی سطحی کھلے پن پر مبنی اور زیادہ کھلے اور اصلاحی اقدامات نافذ کرنے پر توجہ دینی چاہئے۔