چین کے صدر شی جن پھنگ اور چین کے دورے پر آ ئے ہوئے ڈنمارک کے وزیر اعظم لارس لوئیک کی راسموسین کے درمیان چار تاریخ کو بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں ملاقات ہوئی جس میں چینی صدر کی جانب سے دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت ڈنمارک کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا گیا۔انہوں نے فریقین کے درمیان گردشی معیشت ، توانائی کے بقا و ماحولیاتی تحفظ ، خوراک کے تحفظ ، زرعی ٹیکنالوجی ، قابل تجدید توانائی اور شہری آ باد کاری جیسے شعبہ جات میں اعلیٰ تیکنیکی معیار کے حامل نئی طرز کے تعاون کے قیام پر زور دیا۔ جناب شی نے فریقین پر زور دیا کہ وہ تزویراتی سطح پر اور طویل مدتی تناظر میں تعاون کی منصوبہ بندی کریں ، ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور خدشات کا احترام کریں ، تمام سطحوں پر افرادی تبادلوں کو فروغ دیں اور دونوں ممالک کی حکومتوں ، قانون ساز اداروں ،سیاسی جماعتوں ، علاقوں اور عوام کے درمیان تعاون کو فروغ دیں۔انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں ملک رواں برس کو دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے حوالے سے ایک ثمر آ ور سال کے طور پر منائیں گے۔ چینی صدر نے مزید کہا کہ چین یورپی اتحاد کی حمایت کرتا ہے اور امن ،ترقی ، اصلاحات اور تہذیب و تمدن کے لیے چین۔یورپی یونین مضبوط شراکت داری کا فروغ چاہتا ہے۔راسموسین نے چین کی تیز رفتار معاشی و سماجی ترقی ، ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے اور اقوام متحدہ کے امن دستوں میں چین کے کردار اور شمولیت کو بھر پور سراہا۔انہوں نے کہا کہ ڈنمارک فریقین کے درمیان صحت ، تعلیم ، ثقافت ، سیاحت اور فٹبال کے کھیل سمیت دو طرفہ تجارت اور افرادی تبادلوں کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔