جنیوا میں چین کےنمائندے نے چودہ تاریخ کو ایک میڈیا بیان جاری کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ تیرہ اکتوبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اراکین میں چین ، روس اور کیوبا کے انتخاب پر سخت حملہ کیا ، ان کے ان ریمارکس نے ان کے مستقل تکبر ، غاصبانہ سوچ اور منافقت کو بے نقاب کردیا ہے۔ اور انسانی حقوق کے امور پر چین اور امریکہ کے مابین بنیادی فرق کو ایک بار پھر اجاگر کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ چین عوام کی بالادستی پر قائم ہے ، پچاسی کروڑ لوگوں کو غربت سے نکال چکا ہے ، اور دنیا کا سب سے بڑا تعلیمی نظام ، سماجی تحفظ کا نظام ، طبی نظام ، اور نچلی سطح پر جمہوری انتخابی نظام تعمیر کیا گیاہے۔ اس سال چین میں غربت کا مکمل خاتمہ کردیا جائے گا اور ہمہ جہت طریقے سے ایک خوشحال معاشرے کی تعمیر کی جائے گی۔ چین زندگی کی بالادستی پر اصرار کرتا ہے ، عوام کی جان ومال کی حفاظت ہر قیمت پر کرتا ہے اور موجودہ وبا کے خلاف جنگ میں بڑے اسٹریٹجک نتائج حاصل کئے گئے ہیں۔ چین بین الاقوامی تعاون پر کاربند ہے ،چین تقریباً تمام عالمگیر بین الاقوامی تنظیموں اور بین الاقوامی کنونشنوں میں شامل ہوچکا ہے ، اور انسانی حقوق کی کونسل کے کام میں ہمیشہ فعال اور تعمیری طور پر حصہ لے رہا ہے۔چین کو دوبارہ انسانی حقوق کونسل کا ممبر منتخب کیا گیا ، جس کو عالمی برادری کی طرف سے مکمل حمایت حاصل ہے۔