برطانوی وزیر خارجہ نے پچیس تاریخ کو انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں ہانگ کانگ اور سنکیانگ کے امور کے حوالے سے چین پر بے بنیاد الزامات عائد کیے ۔اس حوالے سے جنیوا میں چینی مشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانوی وزیر خارجہ نے انسانی حقوق کونسل کے پلیٹ فارم پر غلط اعداد و شمار پیش کیے اور تاریخی حقائق کو مسخ کیا۔ اس اقدام سے برطانیہ کا چین مخالف تکبر ، تعصب اور لاعلمی پوری طرح سے بے نقاب ہوئی ہے۔چین نے اس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے شدید مخالفت کی ہے۔
ہانگ کانگ اور سنکیانگ سے وابستہ امور انسانی حقوق کے معاملات نہیں ہیں۔ درحقیقت یہ چین کی جانب سے اپنی قومی خودمختاری ، سلامتی اور یکجہتی کاتحفظ ہے ، چین قانون کی حکمرانی پر عمل پیرا ہے ، اور اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ عوام خوشحال اورپر امن زندگی گزاریں ۔
چین باہمی احترام کے اصول کی بنیاد پر انسانی حقوق کے امور پر تمام فریقوں کے ساتھ تبادلے کا خواہاں ہے لیکن سیاسی مقاصد کے لئے دوسرے ممالک کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے اور غلط معلومات پھیلانے ، انسانی حقوق کے تحفظ کے نام پر دوسرے ممالک میں انتشار اور علیحدگی کو ہوا دینے ، دیگر ممالک کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے ، اور دوسرے ممالک کے عوام کے انسانی حقوق کی پامالی کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
عالمی برادری کی ہانگ کانگ اور سنکیانگ کی آڑ میں چین کے داخلی امور میں مداخلت کی شدید مخالفت پچیس تاریخ کو اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 45 ویں اجلاس کی عام بحث میں شریک بعض ممالک نے ہانگ کانگ، سنکیانگ سے متعلق امور میں چین کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔
میانمار کے نمائندے نے کہا کہ دوہرا معیار اور متعلقہ مسائل کو سیاسی رنگ دینے سے ترقی پزیر ممالک کی جانب سے معاملات کو حل کرنے کی کوششوں کو نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ سیاسی مقاصد کے لئے انسانی حقوق کونسل کا غلط استعمال نہ کیا جائے۔
شمالی کوریا کے نمائندے نے اس بات پر زوردیا کہ متعلقہ ممالک چین کے اندرونی امور میں مداخلت کے لیے ہانگ کانگ اور سنکیانگ سے وابستہ مسائل کا استعمال بند کریں۔
کمبوڈیا کے نمائندے نے کہا کہ عالمی برادری ایک پرامن، مستحکم، ہم آہنگ ، خوشحال اور بیرونی مداخلت سے پاک ہانگ کانگ کا خیر مقدم کرتی ہے۔
لاؤس کے نمائندے نے اقتصادی و سماجی پائیدار ترقی اور سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے سمیت دیگر تمام علاقوں میں انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے چینی حکومت کی کوششوں کو بھرپور سراہا ۔ انہوں نے کہا کہ سنکیانگ چین کا اندرونی معاملہ ہے۔ لاؤس “ایک چین کی پالیسی” اور “ایک ملک دو نظام” کی بھر پور حمایت کرتا ہے۔ ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ چین کا ایک حصہ ہے۔
اس کے علاوہ مڈغاسکر اور وینزویلا سمیت دیگر ممالک کے نمائندوں نے بھی ہانگ کانگ اور سنکیانگ سے متعلق امور میں چین کی حمایت کا اظہار کیا۔