حالیہ دن “انسداد دہشت گردی و انتہا پسندی اور انسانی حقوق کے تحفظ”پر ایک آن لائن بین الاقوامی سیمینار کا انعقاد کیا گیا ،جس کا مقصد بین الاقوامی انسداد دہشت گردی و انتہاپسندی کے عمل اور تجربات کے تبادلے کے لیے ایک پلیٹ فارم قائم کرنا ہے۔ اجلاس میں ماہرین نےمتعلقہ امور پر بین الاقوامی برادری سے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔
جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں کے لیے چین کےمستقل نمائندے چھن شو نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ اس سال کے آغاز سے ، کووڈ-۱۹کی وبا سے دہشت گردی کے خلاف عالمی لڑائی میں نئے خطرات اور چیلنجز سامنے آئے ہیں۔عالمی برادری کو بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کے تصور کو قائم کرنا چاہیے۔ اقوام متحدہ کی عالمی انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی” کو عملی طور پر نافذ کرنا چاہیے ، کثیرالجہتی اور بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا چاہیے اور انسداد دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے دیگر ممالک ، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کی صلاحیتوں کو مضبوط کرنا چاہیے۔
اس بین الاقوامی سیمینار کی میزبانی اقوام متحدہ کے جنیوا آفس اور سوئٹزرلینڈ میں دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے وابستہ چین کے مستقل مشن ، جمہوریہ کیمرون کے مستقل مشن ، اور چینی سوسائٹی برائے انسانی حقوق کے مطالعات نے مشترکہ طور پر کی ۔ سیمینار میں شریک چینی اور غیر ملکی ماہرین نے مشورہ دیا کہ انسداد دہشت گردی کی عالمی حکمت عملی پر عملدرآمد کو فروغ دینے کے لیے ، اقوام متحدہ کے رکن ممالک تعاون اور ہم آہنگی کو مستحکم کریں ، اور انسداد دہشت گردی کے موثر طریقوں اور بہترین تجربات کا اشتراک کریں۔