چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے اکیس ستمبر کو اقوام متحدہ کی 75ویں سالگرہ کے موقع پراہم خطاب کیا۔ مختلف ممالک کے شخصیات نے صدر شی جن پھنگ کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ چینی صدر کا خطاب ،بین الاقوامی برادری کے کثیرالجہتی پر عمل درآمد اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔
بین الاقوامی تنظیم برائے مہاجرین کے ڈائریکٹر جنرل انتونیو ویٹیورینو نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ نے آج کثیرالجہت پسندی کے لیے چین کی حمایت کا اعادہ کیاہے۔ یہ اقوام متحدہ کے لیے مضبوط حمایت ہے۔ چین کثیر الجہتی کو مضبوط بنانے اور کووڈ-۱۹ کی وبا سے نمٹنے کے لیے بین الاقوامی منصوبہ سازی میں انتہائی اہم کردار ادا کررہا ہے۔
پاکستانی اخبار” نوائے وقت” کے کالم نگار ملک امین اسلم خان نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا ،جیسا کہ شی جن پھنگ نے کہا کہ بنی نوع انسان باہمی رابطے کے نئے عہد میں داخل ہو چکے ہیں اور مختلف ممالک کے مفادات اور مستقبل ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔ملک امین اسلم خان نے کہا کہ کووڈ-۱۹ کی وبا نے ہمیں سکھایاہے کہ مختلف ممالک کو ایک ساتھ مل کر وبا کے خلاف جدوجہد کرنی چاہییے۔ وبا کے خلاف جنگ میں چین نے بہت سے شعبوں میں دنیا کے لیے اہم خدمات سرانجام دی ہیں۔ حقائق سے ثابت ہوا ہے کہ چین کا پیش کردہ “بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے ” کا تصور ،انسداد وبا سمیت عالمی چیلنجز، دنیا میں غربت کے خاتمے اور مشترکہ ترقی سے نمٹنے کے لیے ناگزیرہے۔