اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے جانگ جون نے بیس تاریخ کو سلامتی کونسل کے موجودہ چیئرمین اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو خط لکھا اور امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف یک طرفہ پابندیوں کے نفاذ پر چین کے موقف سے آگاہ کیا۔
جانگ جون نے خط میں نشاندہی کی کہ امریکہ مئی 2018 میں ایرانی جوہری مسئلے پر ہونے والے جامع معاہدے سے دستبردار ہوچکا ہے اور اب اس جامع معاہدے میں شریک نہیں ہے ۔امریکہ کی جانب سے سلامتی کونسل سے “پابندیوں کی جلد بحالی” کا عمل شروع کرنے کی درخواست بے بنیاد ہے۔ سلامتی کونسل کے تیرہ ارکان نے رواں سال اگست میں سلامتی کونسل کے صدر سے کہا تھا کہ امریکہ کے سابقہ خط کی بنیاد پر کسی بھی فیصلے یا کارروائی کی کوئی قانونی ، سیاسی یا عملی حیثیت نہیں ہے۔اس سلامتی کونسل کے صدر نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ وہ امریکی درخواست پر کارروائی نہیں کریں گے۔