ہمارے برتنوں میں موجود چاول، چین پاک دوستی میں مزید مٹھاس پیدا کررہے ہیں

0

اپریل دو ہزار اٹھارہ سے چین کی حو نان ایگریکلچر یونیورسٹی سے گریجویٹ دائی اینگ نان ٹک ٹاک پر “پاکستان میں کھیتی باڑی کرنے والا نوجوان دائی” کے اکاؤنٹ سے پاکستان میں اپنی زندگی کے لمحات شیئر کرتےہے۔ ان کے فالوورز کی تعداد دو لاکھ کے قریب ہو رہے ہے۔  چینی نیٹزنز ان کے اکاؤنٹ سے پاکستانی دوستوں کی روزمرہ زندگی سے مانوس ہورہے ہیں۔ دائی اینگ نان دو ہزار سترہ سے پاکستان میں ہائبرڈ چاول کو متعارف کروانے کا کام  کررہے ہیں۔ ان جیسے کافی چینی کارکنان پاکستان میں ہائبرڈ چاول متعارف کروانے میں مصروف ہیں۔ 

دونوں دوست ممالک کے درمیان چاول کے شعبے میں تعاون جاری ہے۔ چاول پاکستانیوں کی روز مرہ زندگی اور ملک کی برآمدات دونوں کے لیے کافی اہم ہے۔ پاکستان چاول کی پیداوار کے لحاظ سے دنیا کا گیارہواں جبکہ برآمد کے لحاظ سے چوتھا بڑ ملک ہے۔ پاکستان کے باسمتی چاول  کا معیار بہت اچھا ہے اور کافی ممالک میں مقبول ہے۔ پاکستان  نہ صرف قدرتی وسائل سے مالامال ہے بلکہ یہاں نوجوان آبادی کا تناسب بھی کافی زیادہ ہے۔ رواں سال کووڈ-۱۹ وبا کے تناظر میں دنیا کو اناج کی قلت کا سامنا ہے اس وجہ سے پاکستان کو بھی اناج کی پیداوار میں اضافے کی کافی ضرورت ہے۔ چا ول کی بہترپیداوارکے لیے پانی کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے جب کہ  ٹیکنالوچی اور پروسیسنگ سمیت متعدد شعبوں میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ 

 دوسری طرف ،چین میں ہائبرڈ چاول کی ٹیکنالوجی کافی بہتر اور اعلی معیار کی ہے۔ ہائبرڈ چاول چین کی ٹیکنالوجی کی تخلیق ہے جس کی بدولت چین کی زرعی ترقی کو فروغ ملا ہے اوراس نے غربت کے خاتمے میں بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔ چین کی مدد کے تحت کافی ترقی پذیر ممالک میں اناج کے بحران کو حل کیا جا رہا ہے اور عالمی سطح پر چین کی ہائبرڈ ٹیکنالوجی کے کردار کو بہت سراہا جارہا ہے۔

چین اور پاکستان چاول سے متعلق آبپاشی،پانی کے استعمال،زرعی مشینری اور دیگر متعدد شعبوں میں تعاون کر سکتے ہیں۔ دائی اینگ نان اور ان کے ساتھی  بھی چین اور پاکستان کے درمیان چاول سے متعلق تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دائی اینگ نان چین میں ہائبرڈ چاول کے بانی یوان لونگ پھنگ کے نام سے قائم لونگ پھنگ ہائی-ٹیک کمپنی سے تعلق رکھتے ہیں یہ کمپنی پاکستان کے کئی علاقوں میں ہائبرڈ چاول سے متعلق تعاون کو فروغ دے رہی ہے۔ ہائبرڈ چاول کی ٹیکنالوجی کی مدد سے پاکستانی چاول کی پیداوار میں اضافہ متوقع ہے۔ جس سے باسمتی چاول کی برآمد میں مزید اضافہ ہوگا۔ دوسری طرف پاکستان کے قدرتی ماحول میں ہائبرڈ چاول کی بہتر پیداوار کیلئے  مزید تجربات درکارہیں اور یہ تجربات چین سمیت دیگر ممالک کے لیے مفید ثابت ہونگے۔ مندرجہ بالا حقائق کی بنیاد پر ہم کہہ سکتے ہیں کہ  ہمارے برتنوں میں موجود چاول،چین پاک دوستی میں مزید مٹھاس  پیدا کریں گے۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here