چینی حکومت نے 18 تاریخ کو ایک خصوصی وائٹ پیپر جاری کیا۔اس میں گزشتہ تیس سالوں میں اقوام متحدہ کے تحفظ امن مشنوں میں چینی فوج کی شرکت ، خدمات اور تجربات کا جامع جائزہ لیا گیا ہے ، اور اقوام متحدہ کے امن مشن کے حوالے سے چین کی پالیسی پر روشنی ڈالی گئی ہے . وائٹ پیپر تفصیلی اعدادوشمار اور متعدد مثالوں سے ثابت کرتا ہے کہ چینی فوج اقوام متحدہ کے تحفظ امن کی سرگرمیوں میں ایک کلیدی قوت ہے ، وائٹ پیپر میں امریکی سیاستدانوں کے پھیلائے جانے والے نام نہاد “چینی فوجی خطرے” کے پروپیگنڈے کو رد کیا گیا ہے۔
مائیک پومپیو سمیت بعض امریکی سیاستدان نہ صرف امریکہ کی بین الاقوامی ذمہ داریوں سے انکار کرتے ہیں ، بلکہ نظریاتی تعصب کی بنیاد پر چین پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہیں کہ چین اپنی بیرون ملک فوجی موجودگی میں اضافہ کے لئے اقوام متحدہ کے تحفظ امن کی سرگرمیوں میں شر کت کرتا ہے۔ تاہم ، یہ وہی لوگ ہیں جو ایشیاء بحر الکاہل کے علاقے میں فوجی دستے تعینات کر رہے ہیں ، علاقائی تناؤ میں اضافہ کر رہے ہیں ، اور نظریاتی محاذ آرائی کو اشتعال دے رہے ہیں اور دنیا کو تقسیم کی طرف لے جانےکی کوشش میں “نئی سرد جنگ” کے دعویدار ہیں۔ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ یہ امریکی سیاستدان علاقائی تصادم کا آغاز کرنے والے ، بین الاقوامی نظام کی خلاف ورزی کرنے والے اور عالمی امن کو تباہ کرنے والے ہیں۔
اس سال عالمی انسداد فاشزم جنگ کی فتح کی 75 ویں سالگرہ اور اقوام متحدہ کی قیادت میں موجودہ بین الاقوامی نظام کے قیام کی بھی 75 ویں سالگرہ ہے۔ تاریخ پر نظر ڈالیں تو ، لوگوں کو یہ محسوس ہوگا کہ امن کا حصول کوئی آسان کام نہیں ہےاور امن کو تحفظ اس سے بھی مشکل ہے۔ قطع نظر اس بات کے کہ بین الاقوامی صورتحال کس طرح تبدیل ہوتی ہے ، چین پرامن ترقی کی راہ پر گامزن رہےگا ، اقوام متحدہ کے تحفظ امن کی کارروائیوں کی ہمیشہ کی طرح حمایت کرے گا ، کثیرالجہتی کا مضبوطی سے دفاع کرے گا ، بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دے گا ، اور عالمی امن و ترقی میں مزید قوت پیدا کرے گا۔ نام نہاد “چینی فوجی خطرہ” کی افواہیں پہلے ہی اپنی موت آپ دم توڑ رہی ہیں۔