چین کے سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے کی عوامی حکومت کی دعوت پر اٹھائیس فروری سے دو مارچ تک میانمار، الجزایئر، مراکش ، عرب لیگ ، ویت نام، ہنگری ، یونان اور سنگاپور سمیت دیگر ممالک اور عالمی تنظیموں کے سفارت کاروں پر مشتمل وفد نے سنکیانگ کا دورہ کیا۔ غیر ملکی مہمانوں نے اپنی آنکھوں اور کانوں سے سنکیانگ میں عوام کی زندگی میں بہتری ،کھلے پن،شراکت داری اور مختلف قومیتوں کے درمیان اتحاد کی حقیقت اور کہانیاں دیکھیں اور سنیں۔
سنکیانگ کے مختلف کمیونٹی، گاؤں اور ہائی ٹیک کاروباری اداروں کے دورے کے بعد چین میں تعینات ویت نام کے قائم مقام سفیر فام تان بن نے کہا کہ یہاں مختلف قومیتوں کے عوام کو برابری کی بنیاد پر سماجی فائدے مل رہے ہیں۔عوام امن اور سکون سے زندگی گزار رہے ہیں اور کام کررہے ہیں۔معاشرہ ہم اہنگ اور منصفانہ ہے۔جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ چینی حکومت کی جانب سے سنکیانگ میں رہنے والی مختلف قومیتوں کیلئے اختیار کیا جانے والے سلسلہ وار اقدامات موثر ثابت ہو رہے ہیں۔
یکم مارچ کو وفد نے سنکیانگ میں منعقدہ انسداد دہشت گردی سے متعلق نمائش دیکھی۔اس حوالے سے چین میں تعینات عرب لیگ کے دفتر کے ڈائریکٹر محمود ایچ الامین نے کہا کہ یہ نمائش شاندار اور ناقابل یقین ہے۔کسی بھی مذہب اور کسی بھی اخلاقی کوڈ میں اس طرح کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران سنکیانگ میں کوئی دہشت گرد حملہ نہیں ہوا ۔ یہ ایک انتہائی اچھی خبر ہے۔انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کوحق حا صل ہے کہ انتہا پسندی اور دہشت گردی پر ضرب لگانے کیلئے ضروری اقدا مات اختیار کرے۔