نو جولائی کو چین نے جو چھوان نامی سیٹلائٹ لانچنگ سینٹر میں لانگ مارچ نمر دو سی راکٹ کے ذریعے کامیابی کے ساتھ پاکستان کے زیادہ فاصلے کے سینسنگ سیٹلائٹ نمبر ایک اور پاک ٹیس اے -1 سیٹلائٹ کو خلا میں چھوڑا۔ سیٹلائٹس مقررہ مدار میں داخل ہوگئے ہیں۔
یہ چین اور پاکستان کے درمیان خلائی لحاظ سے دوسری مرتبہ تعاون ہے۔معلوم ہوا ہے کہ پاکستان کے زیادہ فاصلے کا سینسنگ سیٹلائٹ نمبر ایک چائنا اکیڈمی آف خلائی ٹیکنالوجی کے تحت ایک کمپنی کی جانب سے پاکستان کے لئے تیار کردہ ایک آپٹیکل ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ ہے۔جس کا پاکستان کے لینڈر یسورسز کی تحقیق ،ماحول کے تحفظ ،آفات کی نگرانی اور انتظام، فصلوں کا تخمینہ اور شہری منصوبہ بندی سمیت دیگر شعبوں میں استعمال کیا جائے گا۔جس سے پاکستان کی قومی معیشت کی ترقی، عوام کی زندگی کو بہتر بنانےاور سماجی ترقی کے فروغ کے لحاظ سے مثبت کردار ادا کیا جائے گا۔اس کے علاوہ اس سیٹلائٹ کے ذریعے چین پاک اقتصادی راہداری اور دی بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر کے لئے سپیشیل ریموٹ سینسینگ انفارمیشن سروس فراہم کی جائے گی ۔ پاک ٹیس اے -1 سیٹلائٹ پاکستان کا خود تیار کردہ کردہ سائنسی ٹیسٹ سیٹلائٹ ہے۔