چین کے دورے پر آئے ہوئے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے ستائیس تاریخ کو چین کے صدر شی جن پھنگ سےملاقات کی ۔ اس موقع پر جناب شی جن پھنگ نے کہا کہ اس وقت دنیا ترقی کی منازل طے کر رہی ہے ، نمایاں تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں اور اہم اصلاحات متعارف کروائی جا رہی ہیں۔ عالمی سطح پر کثیرالطرفہ ترقی اور اقتصادی عالمگیریت فروغ پا رہی ہے۔ مختلف ممالک کے درمیان مزید قریبی تعلقات استوار ہو رہے ہیں۔ چینی عوام سوشلسٹ ، جدید اور مضبوط ملک کا قیام چاہتی ہے اور چین پرامن ترقی کی راہ پر گامزن رہنا چاہتا ہے۔ چینی صدر نے مزید کہا کہ توسیع پسندانہ رحجانات اور کالونائزیشن چین کا انتخاب نہیں ہیں اور چین دنیا کے لیے کبھی بھی مسائل نہیں پیدا کرئے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اور امریکہ کے تعلقات دنیا میں سب سے اہم دو طرفہ تعلقات میں سے ایک ہیں۔چین- امریکہ تعلقات کے قیام کے چالیس برسوں کی تاریخ اور حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ فریقین کے درمیان بہترین تعلقات نہ صرف دونوں ملکوں بلکہ دیگر ممالک کے عوام کے لیے بھی سودمند ہیں اور علاقائی اور عالمی امن ،استحکام اور خوشحالی کے لئے بھی فائدہ مند ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ چین اور امریکہ کے درمیان وسیع پیمانے پر تعاون کا سلسلہ جاری ہے۔مشترکہ مفادات اختلافات سے کہیں بڑھ کر ہیں۔چین اور امریکہ کو باہمی احترام اور باہمی مفاد پر مبنی تعاون کے تحت دونوں ملکوں کے تعلقات کو فروغ دینا چاہیئے۔
چینی صدر نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے افواج کے درمیان تعلقات فریقین کے تعلقات کا ایک اہم حصہ ہیں۔حالیہ برسوں میں دونوں افواج کے درمیان تعلقات کے حوالے سے سازگار ترقیاتی رجحان برقرار رکھا جارہا ہے۔دونوں افواج کے درمیان مختلف سطحوں کے تبادلوں اور مشاورتی نظام کی مضبوطی تنازعات میں کمی کے لیے سودمند ہو گی اور غلط فیصلوں سے اجتناب کیا جا سکے گا ۔جناب شی جن پھںگ نے اس امید کا اظہار کیا کہ دونوں افواج روابط کو مضبوط بنائیں گی ،باہمی اعتماد میں اضافہ کریں گی ، تعاون کو فروغ دیں گی اور خطرات کا سد باب کر سکیں گی۔