چین کے ریاستی کونسلر و وزیر خارجہ وانگ ای نے دس تاریخ کو میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے شنگھائی تعاون تنظیم کی چھنگ تاو سمٹ کے ثمرات سے آگاہ کیا۔
وانگ ای نے کہا کہ ایس سی او کی دوسری سمٹ کے مقابلے میں چھنگ تاو سمٹ سب سے بڑے پیمانے ،اعلی درجہ اور سب سے زیادہ ثمرات حاصل کرنے والی سمٹ ہے جس نے ایس سی او کی تاریخ میں سلسلہ وار ریکارڈز قائم کیے ہیں۔
وانگ ای نے کہا کہ صدر شی جن پھنگ کی صدارت میں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے سربراہان نے سلسلہ وار اہم اتفاق رائے حاصل کیے ہیں ۔ تعاون کی تیئیس دستاویزات پر دستخط کیے گئے ہیں جو ایس سی او کی سمٹ میں سب سے زیادہ ہیں۔وانگ ای نے کہا کہ چھنگ تاو سمٹ کے ثمرات توقع سے بھی زیادہ حاصل ہوئے ہیں جس میں شنگھائی جذبے کو ابھارا گیا ہے ، ایس سی او کے ہم نصیب معاشرے کے نظریات کی تشکیل دی گئی ہے اور عالمی انتظام کے لیے ایس سی او کا موقف پیش کیا گیا ہے ۔
جناب وانگ ای نے کہا کہ چھنگ تاو سمٹ میں مختلف فریقین نے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے ۔علاوہ ازیں چینی صدر شی جن پھنگ نے اس سمٹ کے دوران دیگر اہم تقاریر کیں جن میں ایس سی او کی ترقی کے لیے منظم منصوبہ بندی کی گئی ہے اور مجموعی سمت کا تعین بھی کیا گیا ہے۔وانگ ای نے کہا کہ چینی صدر کے اہم نظریات شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی کی ضروریات ،دنیا کے مختلف ملکوں کے مشترکہ مفادات اور زمانے کے حالات سے بالکل مطابقت رکھتے ہیں اور یہ نہ صرف شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی ، بلکہ علاقائی و عالمی امن و خوشحالی کے لیے بھی سودمند ہے۔