چین اور امریکہ کے کاروباری اداروں کے سربراہان اور سابق اعلی عہد یداروں کی دسویں بات چیت سولہ تاریخ کو بیجنگ میں اختتام پزیر ہوئی۔فریقین نے چین اور امریکہ کے اقتصادی و تجارتی تعلقات کے حوالے سے کھلے ماحول میں تبادلہ خیال کیا۔چین کے مندوب نے کہا کہ چین اور امریکہ کے اقتصادی و تجارتی مسلے پر بات چیت اور مشاورت ہی مسلے سے نمٹنے کا واحد ذریعہ ہے۔زیرو سم گیم ، سرد جنگ کی سوچ اور یک طرفہ تحفظ پسندی بے کار ہیں ۔چین اصلاحات کو گہرائی تک پہنچانے اورکھلے پن کو توسیع دینے کے ذریعے علمی اثاثوں، منڈی کے داخلے اور کاروباری ماحول سمیت دیگر شعبوں کے مسائل کے حل کے لئے کوشش کررہا ہے۔
امریکہ کے مندوب نے کہا کہ امریکہ اور چین کے اقتصادی و تجارتی تعاون سے ہی ایک دوسرے کی کمی کو پورا کیا جاسکے گا۔ہائی ٹیرف سمیت تجارتی تحفظ پسندی دونوں مماک کے اقتصادی و تجارتی تعلقات کی ترقی کے لئے نقصان دہ ہے۔فریقین کو مثبت اور حقیقی رویہ اختیار کرتے ہوئے موجودہ امریکہ-چین اقتصادی و تجارتی تعلقات میں موجود مسائل کو اچھی طرح سے حل کرنا چاہیئے۔امریکہ کے کاروباری حلقے دونوں ممالک کے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعاون کو مسلسل آگے بڑھائیں گے اور دو طرفہ اقتصادی و تجارتی تعلقات کی مستحکم اور صحت مند ترقی کو فروغ دیں گے ۔