جون میں ہانگ کانگ میں چینی اکیڈمی آف سائنسز اور چینی اکیڈمی آف انجینئرنگ کے چوبیس اکادمکین نے مشترکہ طور پر چین کے صدر شی جن بھنگ کو خط لکھتے ہوئے چین کی خدمت کے لئے اپنے خواہشات اور سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی اور تخلیق کے لئے اپنے جوش و خروش کا اظہار کیا۔
شی جن بھنگ نے اس خط پر بڑی توجہ دیتے ہوئے اہم ہدایات بنائے۔ انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ ہانگ کانگ اور مینلینڈ چائنہ کے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا، بین الاقوامی تخلیقی سائنس و ٹیکنالوجی کا مرکز بنے کے لئے ہانگ کانگ کی حمایت کی جائے گی اور سائنس کی بڑی قوت کی تعمیر اور چین کے نثاط اثانیہ میں ہانگ کانگ کی خدمات کی حمایت کی جائے گی۔
شی جن بھنگ کے ہدایات کے مطابق، وزارت ٹیکنالوجی اور وزارت خزانہ نے کئی دفعہ کانفرنس کا انعقاد کیا۔ ہانگ کانگ کی سائنسی تخلیقی قوت قومی تخلیقی نظام میں شامل کی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ، قومی مجموعی سائنسی ترتیب اور ہانگ کانگ کی اپنی ترقی کے لخاظ سے مینلینڈ چائنہ اور ہانگ کانگ کے درمیان سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبے میں باہمی تعاون کے فروغ کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے۔