مقامی وقت کے مطابق چھ تاریخ کی سہ پہر کو انڈونیشیا کے صدرجوکو وڈوڈو کی دعوت پر چین کے وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ خصوصی طیارے کے ذریعے جکارتہ کے سوئیکارنو ہٹہ ائیر پورٹ پہنچے اور انڈونیشیا کے اپنے سرکاری دورے کا آغاز کیا ۔
لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ چین اور انڈونیشیا ایک دوسرے کے اہم ہمسائے ہیں۔ چین کے صدر شی جن پھنگ کے دو ہزار تیرہ میں انڈونیشیا کے کامیاب دورے کے بعد دوںوں ممالک کے درمیان ایک دوسرے کی ترقیاتی حکمت عملی کو مثبت طور پر ہم آہنگ کر کے مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں۔رواں سال چین اور انڈونیشیا کے جامع اسٹریٹجک ساتھی کے تعلقات کے قیام کی پانچویں برسی ہے۔ میں سیاسی باہمی اعتماد کو مضبوط بنانے ،باہمی استفادے کے تعاون کو گہرائی تک پہنچانے اور دونوں عوام کی دوستی میں اضافہ کرنے کے لئے انڈونیشیا کا دورہ کررہا ہوں ۔امید ہے کہ فریقین مشترکہ کوشش کریں گے،دونوں ممالک کے تعلقات اور مختلف شعبوں کے تعاون کو آگے بڑھائیں گے اور دوںوں ممالک کے عوام کے مفادات میں مزید اضافہ کریں گے۔
لی کھہ چھیانگ نے مزید کہا کہ آسیان چین کا اہم ساتھی ہے۔رواں سال چین اور آسیان کے اسٹریٹجک ساتھی کے تعلقات کے قیام کا پندرہواں سال ہے۔چین انڈونیشیا سمیت آسیان کے مختلف ممالک کے ساتھ مواقعوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چین- آسیان تعلقات اور تعاون کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے ۔آسیان سے وابستہ ممالک کے ساتھ ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جائے گی اور علاقائی امن و استحکام اور ترقی کو فروغ دیا جائے گا۔