چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے بھارت کے وزیر اعظم نریندر امودی سے جمعہ اور ہفتے کے روز غیر رسمی ملاقات کی ۔ ملاقات کے دورا ن شی جن پھنگ نے مودی کے دورہ چین کا خیر مقدم کیا ۔ انہوں نے کہا کہ چین بھارت تعلقات ایک اعلی سطح پر آگے بڑھتے رہے ہیں ۔ اِس وقت عالمی صورتحال میں تبدیلی آہی ہے ۔ مختلف ممالک کے درمیان روابط اور تعلقات مزید مضبوط ہو رہے ہیں ۔ امن اور ترقی کا رجحان تبدیل نہیں ہو سکتا ہے۔
جناب شی نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے استحکام اور فروغ کی بنیاد باہمی اعتماد ہے ۔ دونوں ممالک کے مختلف حلقوں اور عوام کے درمیان باہمی مفاہمت اور دوستی کو فروغ دینے کے لیے بھر پور کوشش کی جانی چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کی تکمیل کی خاطر تین اہم نکات پر عمل پیرا رہنا چاہئے ۔ پہلا ، خوشگوار ہمسائیگی اور بہترین دوست کی حیثیت سے چین اور بھارت کو عالمی قوت کی تبدیلی کے دوران ایک دوسرے کو مثبت فریق سمجھنا چاہیئے ۔ اور اپنی اپنی ترقی کے خواب کی تکمیل کے لئے تعاون کا شراکت دار سمجھ لینا چاہئے ۔ دوسرا ، چین اور بھارت کی ترقی سے ایک دوسرے کے لئے اہم موقع میسر آئے ہیں ۔ تیسرا ، دونوں ممالک کو مثبت ، کھلے پن اور شراکت داری کے تناظر میں ایک دوسرے کےمفادات کا درست ادراک کرنا چاہئے ۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ مستقبل میں چین اور بھارت تعاون کی جامع منصوبہ سازی کے لیے اقدامات کریں گے ۔
اس موقع پر مودی نے کہا کہ بھارت اور چین ہاتھ میں ہاتھ ملا کر ایشیا اوردنیا کے امن ، استحکام اور خوشحالی کے تحفظ کے لئے کوشش کریں گے ۔
ہفتے کی صبح چین کے صدر شی جن پھنگ اور بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی کے درمیان ووہان میں پر سکون دوستانہ ماحول میں بات چیت ہوئی۔دونوں رہنماوں نے ووہان کی مشرقی جھیل کے اطراف میں چہل قدمی کے دوران دو طرفہ تعلقات اور مشترکہ دلچسپی کے اہم عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال کیا۔