حالیہ عرصے میں امریکی حکومت نے چین کے خلاف یکطرفہ تجارتی تحفظ پسند ی کے متعدد اقدامات اختیار کیے ہیں ۔ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ امریکہ کے حالیہ اقدامات کی اصل وجہ خود اعتمادی کی کمی ہے تاہم بات چیت سے ہی اس تجارتی کشمکش کو ختم کیا جا سکتا ہے۔
جاپان کے کانن انسٹیٹیوٹ فارگلوبل سٹڈی کے دانشور کییو یوکی سیگوچھی نے خیال ظاہر کیا ہے کہ امریکی حکومت کی کاروائی غلط ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسکے تحفظ پسند انہ اقدامات سےصنعتی و کاروباری اداروں کی لاگت میں اضافہ ہوگا اور خودامریکی اداروں کی مسابقتی صلاحیت بھی کمزور ہوگی ،حتی کہ عالمی معشیت کے ایک بار پھر زوال پزیر ہونے کا خدشہ ہے۔چین میں جنوبی افریقہ کے اقتصادی اتاشی یوسف ایدم نے کہا کہ امریکہ کی یکطرفہ کاروائی سے عالمی معشیت کے ایک بار پھر خطرے سے دو چار ہونے کا خدشہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کےدیگر ملکوں کو بھی اس بارے میں خاموش نہیں رہنا چاہیے اورجلد از جلد اقدامات اٹھانے چاہیں ۔