پیپلز بینک آف چائنا کے سابق سربراہ ڈائی شیانگ لونگ نے نو تاریخ کو بو آو ایشیائی فورم دو ہزار اٹھارہ کے سالانہ اجلاس میں کہا کہ وہ ایشیا میں معیشت کے مستقبل کے حوالے سے مثبت رویہ رکھتے ہیں۔ اور آئندہ بیس برسوں اور رواں صدی کے وسط تک ایشیا بدستور دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت کا خطہ رہے گا۔اس کے ساتھ ساتھ جناب ڈائی نے خیال ظاہر کیا کہ آئندہ دس برسوں میں چین میں جی ڈی پی کی شرح نمو چھ فیصد کے لگ بھگ برقرار رہے گی۔
جناب ڈائی نے بو آو ایشیائی فورم کے ماتحت ایشیا کی اقتصادی پیش گوئی کے موضوع پر ذیلی فورم میں کہا کہ مواقعوں اور چیلنجز دونوں پہلووں سے ایشیا کی معیشت کا جائزہ لیا جانا چاہیئے ۔ اگرچہ متعدد چیلنجز کا سامناہے لیکن دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو سے ایشیا کو نئے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔
جناب ڈائی نے کہا کہ حالیہ پانچ برسوں میں چین میں اقتصادی شرح نمو چھ اعشاریہ نو فیصد رہی ہے ۔یہ اقتصادی زوال پزیری کے مترادف نہیں ہے بلکہ چین فعال طور پر با اثر طریقے سے اقتصادی حکمت عملی کی ترتیب کررہا ہے۔انہوں نے کہا کہ چین میں معاشی ترقی کے بہتر معیار پر عمل درآمد کے لئے کوشش کی جارہی ہے۔ اس لئے سپلائی سائڈ اصلاحات سب سے اہم ہیں ۔