ماہرین کے مطابق چینی مصنوعات پر عائد زیادہ محصولات امریکی حکومت کی یکطرفہ سوچ اور تجارتی تحفظ پسندی کا مظہر ہیں ۔ یہ بین الاقوامی تجارتی قوانین و ضوابط کے خلاف ہے۔اس کا مقصد چین کو نقصان پہنچانا ہے تاہم آخر میں خود امریکی عوام کے لئے بھی یہ نقصان دہ ثابت ہو گا۔
امریکی محصولات سے چین کی متعلقہ صنعتیں متاثر ہوں گی تاہم دوسری طرف امریکی عوام، تاجروں اور متعلقہ صنعتوں کو زیادہ نقصانات پہنچیں گے ۔ اس سے زوال پزیری کا شکار عالمی معیشت پر زیادہ دباو پڑے گا جو کہ امریکہ ، چین اور پوری دنیا کے لئے نقصان دہ ہے۔
چینی حکومت کا کہنا ہے کہ چین تجارتی جنگ سے خائف نہیں اور تجارتی جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائیگا ۔ چین اپنے مفادات کے تحفظ کا عزم اور صلاحیت رکھتا ہے ۔ تاریخی حقائق سے عیاں ہے کہ تجارتی جنگ سے امریکہ کو درپیش مسائل کو حل نہیں کیا جا سکتا۔
چین امریکہ سے بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی کوشش اور چین سمیت دیگر ممالک کےساتھ مشترکہ ترقی کے راستے پر گامزن ہو جانے کا مطالبہ کرتا ہے