امریکی حکومت کی جانب سے چینی مصنوعات پر مزید محصولات عائد کرنے کے منصوبے کے اعلان کے بعد ” امریکن اپرییل اینڈ فٹ ویئر ایسوسی ایشن” کے نائب سربراہ اسٹیو لمار نے اٹھائیس تاریخ کو سی آر آئی کی نامہ نگار کو بتایا کہ محصولات درحقیقت امریکی صارفین پر عائد کیا جانے والا ضمنی ٹیکس ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان مصنوعات پر زیادہ محصولات عائد کیے جائیں گے تو صارفین کو زیادہ قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ لمار کے مطابق امریکہ کے درآمد کیے جانے والے اکتالیس فیصد ملبوسات اور بہتر فیصد جوتے چین میں تیار کیے جاتے ہیں۔مزید محصولات عائد کرنے سے تمام امریکیوں کی زندگی متاثر ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی ویلیو چین کے تحت دونوں ممالک عالمی تجارت سے مستفید ہوتے ہیں لہذا چین اور امریکہ کو مذاکرات سے اتفاق رائے کے حصول کی کوشش کرنی چاہیے۔
لمار نے ٹیکساٹل شعبے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ چین میں تیار ہونے والےملبوسات میں امریکہ سے برآمد کیا جانے والا کپڑا یا کپاس استعمال ہوتی ہے۔ اس لیے چین کی برآمداتی مصنوعات میں امریکہ کا برآمداتی منافع بھی شامل ہے۔ انہوں پالیسی سازوں پر زور دیا کہ اس قسم کے تجارتی مراسم کو سمجھنا چاہیئے۔