ہفتے کے روز چائنا ترقیاتی فورم اقتصادی سمٹ میں شریک ماہرین نے امریکہ کے محصولاتی اقدامات کو عالمی سطح پر صنعتی اداروں کے لیے نقصان دہ قرار دیا ہے۔ماہرین نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ ایسی بڑی غلطیوں سے باز رہے۔ بیجنگ کی سنگہوا یونیورسٹی میں مالیاتی تحقیق کے حوالے سے قومی ادارے کے سربراہ چھو من نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایک مرتبہ تجارتی جنگ کا آغاز ہو گیا تو مصنوعات کی لاگت ، قیمت اور بہاو سب کچھ بدل جائے گا جس سے عالمی سطح پر صنعتی ادارے متاثر ہوں گے۔ چھو من کے مطابق فریقین کے درمیان ایک مکمل تجارتی جنگ ممکن نہیں ہے کیونکہ محصولات کی فہرست کے اجراء سے قبل مشاورتی دور میں بات چیت کی مزید گنجائش موجود ہے۔
چین کی ریاستی کونسل میں ترقیاتی تحقیقی مرکز کے نائب ڈائریکٹر وانگ یی منگ کے مطابق امریکی تحقیقات امریکہ کے مقامی قوانین کے مطابق کی گئی ہیں جو عالمی تجارتی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے امریکی اقدامات کو غیر متوازن اور فرسودہ قرار دیا۔ مرکز کے ایک اور نائب ڈائریکٹر لونگ گاو چھیانگ نے کہا کہ چین امریکہ کے لیے ہمیشہ ایک بڑی منڈی رہی ہے جہاں امریکی برآمدات کی تیز رفتار ترقی ممکن ہوئی ہے لیکن فریقین کے درمیان غیر متوازن تجارت کی ایک بڑی وجہ امریکی مصنوعات کی چینی منڈی میں کم مسابقت ہے۔