چین اور نیپال نے جمعرات کے روز سرحدی معائنے کے اسٹیشن کو تعمیر کرنے اور نیپال چین کے سرحدی پوائینٹس کی سہولت بحال کرنے پر اتفاق کیا جو 2015 کے تباہ کن زلزلہ کے بعد بند کردی گئی تھی.
معائدے پر چین کی سفیر ایو ہونگ اور نیپال کی وزارت خزانہ کے سیکرٹری شنکر پرساد ادیکاری نے دستخط کیے ۔ یہ امداد 2015 میں نیپال کی دوبارہ تعمیر کے حوالے سے منعقدہ عالمی کانفرنس کے دوران چین کی طرف سے 3 بلین یوآن ، تقریبا چار سو پچپہتر ملین امریکی ڈالرز کے کیے گئے وعدے کے تحت ہے ۔ اس منصوبے میں عمارات کی مرمت ، ثانوی آفات ، ملبے کے بہاو اور لینڈ سلائیڈنگ سے بچنے سمیت، تحفظ کے اقدامات اختیار کرنا ،اور تجارتی کلئیرنس کی صلاحیتوں کو بہتر بنانا شامل ہیں۔
سفیر نے مزید بتایا کہ سیافروبیسی راسوواگادھی شاہراہ کی مرمت اور اور بہتری کا منصوبہ ، اور تیمور سرحدی معائنہ سٹیشن کا منصوبہ اسی سال شروع ہو جائیںگے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی امداد کے منصوبے اور کراس بارڈر اقتصادی زون موثر طریقے سے ہمارے بنیادی ڈھانچے کے رابطےاور بیلٹ اینڈ روڈ کے فریم ورک کے تحت تجارت کے بہاو میں اضافہ کریں گے۔ سرحدی منصوبے کے علاوہ، دونوں اطراف نے سندھوپال چوک میں ہسپتال کی بحالی کے منصوبے اور جیری سیکنڈری سکول کی دوبارہ تعمیر کے منصوبے پر بھی دستخط کیے۔