امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آٹھ تاریخ کو سوشل میڈیا کے ذریعے بتایا کہ ان کی شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان سے میری ملاقات کاپروگرام طے کیا جا رہا ہے۔چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان گنگ شوانگ نے نو تاریخ کو اس اطلاع کا خیرمقدم کیا۔انہوں نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا کے ایٹمی مسئلے کے حل کے لیے یہ درست سمت پر ایک قدم ہے۔
گنگ شوانگ نے کہا کہ صرف پابندیوں سے جزیرہ نما کوریا میں مطلوبہ اہداف کو پورا نہیں کیا جا سکتا بلکہ پابندیوں کے دباؤ کو مذاکرات کی ایک قوت محرکہ بنایا جانا چاہیے ۔
ٹرمپ نے کہا کہ جزیرہ نما کوریا کے مسئلے میں اہم پیش رفت حاصل ہو رہی ہے، جبکہ امریکہ کی طرف سے شمالی کوریا پر لگائی جانے والی پابندیاں اس وقت تک جاری رہیں گے جب سمجھوتہ طے پا جائے گا ۔ امریکی وائٹ ہاؤ س کی ترجمان سارہ سینڈرز نے اسی دن ایک اعلان میں کہا کہ ٹرمپ نے کم جونگ ان سے ملاقات پر اتفاق کیا ہے ۔تاہم ملاقات کے وقت اور مقام کا تعین ابھی نہیں ہو سکا ہے۔
ایک اور اطلاع کے مطابق امریکہ کے دورے کے دوران جنوبی کوریا کے سربراہ برائے قومی بیرونی سکیورٹی چونگ یوئِی یونگ نے جمعرات کے روز کہا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے جنوبی کوریا کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے، اور ٹرمپ نے مئی سے قبل کم جونگ اُن سے ملنے پر اتفاق کیا ہے ۔
انہوں نے یہ بات وائٹ ہاوس میں ٹرمپ کو حال ہی میں جنوبی کوریا کے خصوصی وفد کے دورہ شمالی کوریا کے بارے میں اگاہ کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران بتائی ۔ انہوں نے مذیدکہا کہ ٹرمپ کو بتایا گیا ہے کہ جنوبی کوریاکے وفد سے ملاقات کے دوران کم جونگ اُن نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے، ایٹمی اور بیلسٹک میزائل کے تجربات کو ترک کرنے کا اظہار کیا ہے۔ انہو٘ں نے کہا کہ جنوبی کوریا اور امریکہ سفارتی کوشش کے ذریعے شمالی کوریا کے ایٹمی مسلے کے حل کے لیے پر امید ہیں۔