چین کی تیرہویں قومی عوامی کانگریس کے پہلے اجلاس کا افتتاح

0

چین کی تیرہویں قومی عوامی کانگریس کا پہلا اجلاس پیر کے روز صبح نو بجے  بیجنگ میں شروع ہوا۔ وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ  نے  اجلاس کے دوران گزشتہ پانچ برسوں کے حوالے سے  حکومتی ورکنگ رپورٹ  اور رواں سال کے اہم اہداف کے بارے میں تجاویز پیش کیں   ۔

وزیر اعظم  لی کھہ  چھِانگ نے حکومت ورکنگ رپورٹ میں کہا کہ  گزشتہ پانچ برسوں  میں چین کی  جی ڈی پی پانچ ارب چالیس کروڑ یوان سے آٹھ ارب ستائیس کروڑ یوان تک جا پہنچی ہے ۔ چینی معیشت کی سالانہ شرح اضافہ سات اعشاریہ ایک فیصد  رہی۔ عالمی معیشت میں چینی معیشت کا تناسب گیارہ اعشاریہ چار فیصد سے پندرہ فیصد تک پہنچ گیا  اور  عالمی اقتصادی ترقی  میں  چین کی خدمات کی شرح تیس فیصد سے تجاوز کر گئی ہے۔  رپورٹ کے مطابق مالیاتی خسارے کی شرح تین فیصد  سے کم رہی۔

حکومتی ورکنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صنعتی اداروں اور کارخانوں کا فروغ معاشی ترقی کا مرکز ہے ۔ زائد  پیداواری صلاحیت میں کمی  ،اضافی  رئیل اسٹیٹ کی حوصلہ شکنی  ، مالیاتی شعبے میں اضافی مراعات میں کمی ، لاگت میں کمی اور خامیوں کی دوری پر زور دیا جائے گا ۔ علاوہ ازیں تجارتی ماحول کو سازگار بنایا جائے گا ،  منڈی کی قوت اور معاشی ترقی کے معیار کو بہتر  بنایا جائے گا ۔

چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے حکومتی ورکنگ رپورٹ میں کہا کہ  جدت پر مبنی قومی ترقی کی پالیسی کے نفاذ کے لئے چینی حکومت سائنس و ٹیکنالوجی کے متعدد بڑے اور اہم پروجیکٹس  کا آغاز کر رہی ہے اور  اعلی معیار کی قومی لیبارٹریاں قائم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی فلاح و بہبود کے شعبوں میں زیادہ سرمایہ کاری  کی  جائے گی ۔ مثلاً فضائی آلودگی پر کنٹرول  اور  کینسر کے علاج سمیت شعبوں  میں  ریسرچ پر زور دیا جائیگا تاکہ عوام کو زیادہ ٹھوس فوائد حاصل ہو سکیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ رواں سال چین کے دیہی علاقوں میں غریب افراد  کی تعداد میں ایک کروڑ کی کمی لائی  جائیگی ، غربت سے چھٹکارا دلانے کے لئے اٹھائیس لاکھ افراد کو  دوسرے بہتر مقامات پر منتقل کیا جائے گا۔ آلودگی کی روک تھام کے لیے  سلفر ڈائی آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائڈز سمیت  مضر  مواد کے اخراج اور نکاسی میں تین فیصد  کمی لائی جائیگی۔

ورکنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیہات کی خوش حالی  کے لئے حکومت مناسب منصوبہ بندی کرے گی ۔ شہروں  اور دیہات کی ہم آہنگ ترقی  کی حکمت عملی اپنائے  گی اور  زرعی شعبے میں سپلائی سائڈ کے حوالے سے  بنیادی ڈھانچے کی  اصلاحات کو آگے بڑھانے کے لئے کوشش کرے گی ۔ 

ورکنگ رپورٹ میں   کہا کہ  چین اپنی فوجی طاقت  کی مضبوطی کے لئے کوشاں  رہیگا اور  اپنے اقتدار اعلی، سلامتی اور  ترقیاتی مفادات کی پوری طرح حفاظت کرتا رہے گا۔

 چینی وزیر اعظم لی کھہ چھیانگ نے پیر کے روز کہا کہ آئین  کے تحت حکمرانی اور قانون کے مطابق انتظامی امور  کی انجام دہی  پر زور دیا جائے گا ۔ قانون کے تحت حکمرانی کی اہل  حکومت کی تشکیل کی  رفتار کو تیز تر کیا جائے گا اور حکومت کی کارکردگی کے معیار  کو جامع طور پر بلند کیا جائے گا ۔ 
لی کھہ چھیانگ نے کہا کہ حکومت کے تمام اقدامات  قانون کے تحت کیے جائیں گے ۔ حکومت کے انتظامی امور شفاف ہوں گے ۔   مالیاتی  نگرانی کو مضبوط بنایا جائے گا اور اختیارات کو  نظام کے پنجرے  میں رکھا جائے گا ۔ ہر طرح کی  بد عنوانی  کی سرگرمیوں  کے خلاف سخت کاروائی کی جائےگی  ۔ اصلاحات کے ذریعے حکومتی اداروں میں  تعیناتیوں  کو بہتر بنایا جائے گا ۔ واضح  فرائض اور قانون کے تحت  بندوبست پرمشتمل حکومتی انتظامی نظام قائم کیا جائے گا اور حکومت  پر اعتماد  اور  حکومتی فعالیت کی صلاحیت  کو فروغ دیا جائے گا ۔

چینی حکومتی ورکنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین پرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔ چین نئے بین الاقوامی تعلقات کے قیام کو فروغ دے گا۔ چین مختلف ممالک  کے ساتھ  بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ چین گلوبل گورننس میں شرکت کرے گا اور اسے بہتر بنانے کےلئے کوشش کرے گا۔ چین کھلی عالمی معیشت کی تعمیر کی کوشش کررہا ہے۔ چین بڑی  طاقتوں، ہمسایہ  اور ترقی پزیر ممالک کے ساتھ باہمی تعاون اور رابطوں کو مضبوط بنائے گا۔ بو آو ایشیائی فورم کا سالانہ اجلاس، شنگھائی تعاون تنظیم کی سمٹ، چین افریقہ تعاون فورم کی سمٹ سمیت  دیگر  سرگرمیوں  کا کامیاب انعقاد کیا جائے گا۔ چین بین الاقوامی و علاقائی امور کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے گا اور بیرونی مفادات و سیکیورٹی کے نظام کو بہتر بنائے گا۔

LEAVE A REPLY

Please enter your comment!
Please enter your name here